افراط زر کا بڑھتا ہوا خطرہ شرح سود میں مزید اضافے کا باعث بن سکتا ہے: "فیڈرل رپورٹ"

فیڈرل ریزرو بلڈنگ (امریکی مرکزی بینک کی ویب سائٹ)
فیڈرل ریزرو بلڈنگ (امریکی مرکزی بینک کی ویب سائٹ)
TT

افراط زر کا بڑھتا ہوا خطرہ شرح سود میں مزید اضافے کا باعث بن سکتا ہے: "فیڈرل رپورٹ"

فیڈرل ریزرو بلڈنگ (امریکی مرکزی بینک کی ویب سائٹ)
فیڈرل ریزرو بلڈنگ (امریکی مرکزی بینک کی ویب سائٹ)

امریکہ کے فیڈرل ریزرو بینک کے شرکاء کے مطابق فیڈرل ریزرو حکام نے اپنے حالیہ اجلاسوں میں افراط زر کی رفتار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حالات تبدیل نہیں ہوتے تو ایسی صورت میں مستقبل میں شرح میں مزید اضافہ ضروری ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ جولائی میں دو روز تک جاری رہنے والے اجلاسوں کے نتیجے میں شرح سود میں ایک چوتھائی پوائنٹ کا اضافہ ہوا۔

تاہم، بات چیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ تر اراکین اس بات پر فکر مند ہیں کہ افراط زر کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور اس کے لیے شرح سود کا تعین کرنے والی فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی سے اضافی سخت اقدامات کے مطالبے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

"کمیٹی کے طویل مدتی ہدف سے مہنگائی اب بھی کافی اوپر ہونے اور اس سے لیبر مارکیٹ کے تنگ ہونے پر زیادہ تر شرکاء  افراط زر میں بڑے اضافے کے خطرات کو دیکھ رہے ہیں، جس کے لیے اجلاس کے خلاصے کے مطابق مانیٹری پالیسی کو مزید سخت کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔" (...)

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]