زیرو نیوٹرلٹی پر بین الاقوامی توانائی ایجنسی کی رپورٹ میں غلطیاں اور من گھڑت باتیں: تجزیہ کاروں كا بيان

بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے حالات کے ایسے عوامل پر انحصار کیا جو غير ضروری اور قابل تبدیل ہیں (تصویر رائٹرز)
بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے حالات کے ایسے عوامل پر انحصار کیا جو غير ضروری اور قابل تبدیل ہیں (تصویر رائٹرز)
TT

زیرو نیوٹرلٹی پر بین الاقوامی توانائی ایجنسی کی رپورٹ میں غلطیاں اور من گھڑت باتیں: تجزیہ کاروں كا بيان

بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے حالات کے ایسے عوامل پر انحصار کیا جو غير ضروری اور قابل تبدیل ہیں (تصویر رائٹرز)
بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے حالات کے ایسے عوامل پر انحصار کیا جو غير ضروری اور قابل تبدیل ہیں (تصویر رائٹرز)

بین الاقوامی توانائی ایجنسی کی رپورٹ پر اس شعبہ کے لوگوں کی طرف سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے، جس میں "2050 تک زیرو نیوٹرلٹی: گلوبل انرجی سیکٹر کے لیے روڈ میپ" کے حوالے سے بات کی گئی تھی۔ جب کہ يہ تنقید ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب انرجی پالیسی ریسرچ کارپوریشن کے تفصیلی تجزیے نے ایجنسی کے مفروضوں کی غلطی کا انکشاف کیا اور ماحولیاتی، اقتصادی، سیاسی اور ترقیاتی نتائج اور اخراجات کو ظاہر کیا جو جلد بازی اور غير جائزه شدہ رپورٹ کے نتیجے میں سامنے آئے تهے۔

دنیا کے حالیہ تجربات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ 2050 تک توانائی کے نظام میں صفر غیر جانبداری تک پہنچنا اگر یہ ممکن ہوا تو ایسی صورت میں یہ توانائی مستحکم، قابل اعتماد اور مناسب قیمتوں پر فراہم کرنے کی ضمانت پر ہونی چاہیے۔

یہ وہ چیز ہے جس پر سعودی عرب توجہ مرکوز کر رہا ہے، جو کہ نقصان دہ فضلے کے اخراج کو کم کر کے ماحولیاتی تحفظ، اس کی پائیداری اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے مسائل سے متعلق توانائی کے اہداف کو ترجیح دینے کے ضمن میں ہے۔ (...)

پير-11 صفر 1445ہجری، 28 اگست 2023، شمارہ نمبر[16344]



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]