سعودی-امریکی-چینی اتحاد نے گرین انرجی انویسٹمنٹ کمپنی کا آغاز کر دیا

ہم مہارت اور تکنیکی جدت کو مملکت میں لائیں گے: کمپنی کے صدر کا "الشرق الاوسط کو بیان

گرین انرجی ٹیکنالوجی سعودی عرب کے لیے دنیا کی طرح سب سے اہم ہے (SPA)
گرین انرجی ٹیکنالوجی سعودی عرب کے لیے دنیا کی طرح سب سے اہم ہے (SPA)
TT

سعودی-امریکی-چینی اتحاد نے گرین انرجی انویسٹمنٹ کمپنی کا آغاز کر دیا

گرین انرجی ٹیکنالوجی سعودی عرب کے لیے دنیا کی طرح سب سے اہم ہے (SPA)
گرین انرجی ٹیکنالوجی سعودی عرب کے لیے دنیا کی طرح سب سے اہم ہے (SPA)

سعودی امریکی-چینی اتحاد نے "اسکائی ٹاورز" کے نام سے گرین انرجی انویسٹمنٹ کمپنی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جیسا کہ اس کے صدر نے "الشرق الاوسط" کو بتاتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنی سعودی عرب میں توانائی کے مرکب کو فعال کرنے کے لیے مختصر اور طویل توانائی کو جدید ترین انداز میں ذخیرہ کرنے میں دلچسپی لے گی۔

خیال رہے کہ یہ اتحاد اس وقت سامنے آیا ہے جب 29 مئی کو امریکی چینی تجارتی وفود نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، جس کا مقصد سبز معیشت کی پائیداری کے لیے جدید ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کرنا اور "صفر کاربن" تک رسائی کے لیے کثیر القومی کمپنیوں پر مشتمل بین الاقوامی گرین انرجی الائنس شروع کرنا تھا کہ جس کا صدر مقام ریاض ہو۔ (...)

منگل-13صفر 1445ہجری، 29 اگست 2023، شمارہ نمبر[16345]



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]