سعودی وزیر اقتصاد و منصوبہ بندی فیصل الابراہیم نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب سے پرتگال کی جانب برآمدات میں 50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور جبکہ لزبن سے درآمدات میں تقریباً 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
الابراہیم نے سعودی-پرتگالی سرمایہ کاری فورم میں اپنی شرکت کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کے حجم میں ہونے والی پیش رفت جو واضح کیا جو ایک ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے مثال عالمی چیلنجوں اور خاص طور پر موسمیاتی، پائیداری اور وبائی امراض کے بعد اقتصادی بحالی کے امور سے متعلق جدید حل کی ضرورت ہے۔
سعودی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک میں سرکاری اور نجی شعبوں کے مابین تعاون پر مبنی کاوشیں عالمی چیلنجوں میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی-پرتگالی کمیٹی کا چھٹا اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقد ہو رہا ہے کہ جب 2021 سے گزشتہ سال تک دو طرفہ تجارت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ "وژن 2030" متعدد اقتصادی اہداف، جیسے کہ اقتصادی تنوع، پائیداری اور جامع ترقی کے عزم میں پرتگال کو آپس میں جوڑتا ہے۔
مملکت میں 7.2 ٹریلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے بنیادی ڈھانچوں کے منصوبے مشترکہ تعاون کے لیے بہترین مواقع تشکیل دیتے ہیں، کیونکہ مستقبل کے شہر جیسے کہ "نیوم"، پرتگالی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرتے ہیں۔(...)
بدھ-19ربیع الاول 1445ہجری، 04 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16381]