ایس ٹی سی ریاض سیزن کی اسپانسر شپ کی تجدید 92 ملین ریال میں کر رہا ہے

ایس ٹی سی کی اسپانسر شپ کی مالیت 92 ملین ریال سے تجاوز کرگئی، جو کہ سیزن کا مہنگا ترین معاہدہ شمار ہوتا ہے (آرکائیوز)
ایس ٹی سی کی اسپانسر شپ کی مالیت 92 ملین ریال سے تجاوز کرگئی، جو کہ سیزن کا مہنگا ترین معاہدہ شمار ہوتا ہے (آرکائیوز)
TT

ایس ٹی سی ریاض سیزن کی اسپانسر شپ کی تجدید 92 ملین ریال میں کر رہا ہے

ایس ٹی سی کی اسپانسر شپ کی مالیت 92 ملین ریال سے تجاوز کرگئی، جو کہ سیزن کا مہنگا ترین معاہدہ شمار ہوتا ہے (آرکائیوز)
ایس ٹی سی کی اسپانسر شپ کی مالیت 92 ملین ریال سے تجاوز کرگئی، جو کہ سیزن کا مہنگا ترین معاہدہ شمار ہوتا ہے (آرکائیوز)

سعودی عرب میں جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین مشیر ترکی بن عبدالمحسن آل الشیخ نے سعودی ایس ٹی سی گروپ کو 2023 کے ریاض سیزن کی اسپانسر شپ پھر سے تجدید کرنے پر مبارکباد دی۔آل شیخ نے وضاحت کی کہ اسپانسر شپ کی مالیت 92 ملین ریال سے زیادہ ہے جو کہ سیزن کا مہنگا ترین معاہدہ ہے۔ اس موقع پر انہوں نے چیئرمین شہزادہ محمد بن خالد العبداللہ الفیصل کی نمائندگی کرنے والی ادارتی کونسل اور نیشنل گروپ کے سی ای او علیان الوتید کا شکریہ ادا کیا۔



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]