"سنٹرل بینک آف اسرائیل" نے اقتصادی ترقی کی توقعات کو کم کر دیا

القدس (یروشلم) میں سنٹرل بینک آف اسرائیل کی عمارت 16 جون 2020 (رائٹرز)
القدس (یروشلم) میں سنٹرل بینک آف اسرائیل کی عمارت 16 جون 2020 (رائٹرز)
TT

"سنٹرل بینک آف اسرائیل" نے اقتصادی ترقی کی توقعات کو کم کر دیا

القدس (یروشلم) میں سنٹرل بینک آف اسرائیل کی عمارت 16 جون 2020 (رائٹرز)
القدس (یروشلم) میں سنٹرل بینک آف اسرائیل کی عمارت 16 جون 2020 (رائٹرز)

اسرائیل کے مرکزی بینک نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جاری جنگ کے پس منظر میں اقتصادی ترقی کے لیے اپنی توقعات کو کم کر دیا ہے، جبکہ بینک نے بنیادی شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔

جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق، "مرکزی بینک" کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اراکین شیکل کو سپورٹ کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، جس کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 11 سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔

"سنٹرل بینک آف اسرائیل" کے ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ توقعات کے مطابق، موجودہ اور اگلے سال کے دوران معیشت بالترتیب 2.3 اور 2.8 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی، جب کہ پچھلی توقعات کے مطابق یہ شرح 3 فیصد تھی۔(...)

منگل-09 ربیع الثاني 1445ہجری، 24 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16401]



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]