ہمیں عالمی معیشت کی ترقی کے لیے تیل کی ایک مستحکم اور کم اتار چڑھاؤ والی منڈی بنانا چاہیے: سعودی وزیر توانائی

انہوں نے کہا کہ مملکت تبدیلی کے عمل میں ایک نمونہ بننا چاہتی ہے۔

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان "فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو" کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان "فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو" کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
TT

ہمیں عالمی معیشت کی ترقی کے لیے تیل کی ایک مستحکم اور کم اتار چڑھاؤ والی منڈی بنانا چاہیے: سعودی وزیر توانائی

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان "فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو" کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان "فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو" کانفرنس میں شرکت کے دوران (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے تصدیق کی ہے کہ تیل کی تجارت کا حجم دو ٹریلین ڈالر تک ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں تیل کی مستحکم اور کم اتار چڑھاؤ والی منڈی بنانا چاہیے تاکہ اس سے عالمی معیشت کو ترقی اور خوشحالی میں مدد ملے۔

سعودی وزیر نے آنے والے سالوں میں عالمی توانائی کے شعبہ میں تیل اور گیس کے تسلسل کی ایک بار پھر توثیق کرتے ہوئے آئل کمپنی کے بعض ایسے بڑے سودوں پر روشنی ڈالی جس نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہائیڈرو کاربن یہاں رہنے کے لیے موجود ہیں۔

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے وضاحت کی کہ مملکت کے پاس ایک ریکارڈ ہے جسے اجاگر کرنا ضروری ہے کہ وہ صرف توانائی کی منتقلی کے حصول کے لیے کوشاں نہیں ہے، بلکہ وہ ایک رول ماڈل بننے کی خواہش مند ہے کہ کیسے ہائیڈرو کاربن پر مبنی کاربن کی معیشت کو کئی سالوں تک قائم کیا جا سکتا ہے۔(...)

بدھ-10 ربیع الثاني 1445ہجری، 25 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16402]



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]