بڑے سیاسی چیلنجوں کے درمیان "ڈیووس" کا آغاز

ہم نئے اقدامات شروع کریں گے: "ڈیووس" کی ڈائریکٹر کا "الشرق الاوسط" کو بیان

9 جنوری کو جنیوا کے قریب کولون میں ورلڈ اکنامک فورم کے منتظمین کی پریس کانفرنس (ای پی اے)
9 جنوری کو جنیوا کے قریب کولون میں ورلڈ اکنامک فورم کے منتظمین کی پریس کانفرنس (ای پی اے)
TT

بڑے سیاسی چیلنجوں کے درمیان "ڈیووس" کا آغاز

9 جنوری کو جنیوا کے قریب کولون میں ورلڈ اکنامک فورم کے منتظمین کی پریس کانفرنس (ای پی اے)
9 جنوری کو جنیوا کے قریب کولون میں ورلڈ اکنامک فورم کے منتظمین کی پریس کانفرنس (ای پی اے)

آج پیر کے روز سوئس ریزورٹ ڈیووس میں "ورلڈ اکنامک فورم" کی سرگرمیوں کا آغاز "اعتماد کی بحالی" کے نعرے کے تحت ہو رہا ہے۔ ہر سال کی طرح، اس سال بھی ممالک کی قیادتیں، حکومتی رہنما اور بڑی بڑی کمپنیوں کے ذمہ داران ایک ایسے فورم میں شرکت کے لیے سوئس الپس آ رہے ہیں جو عوامی اور نجی شعبوں کے نمائندوں کو اقتصادی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کرنے اور انہیں تشکیل دینے کا ماحول فراہم کرتا ہے۔

تاہم، فورم کے صدر بورگے برینڈے کے بقول اس سال یہ سالانہ روایت "دہائیوں کے سب سے پیچیدہ سیاسی اور اقتصادی تناظر" کی روشنی میں منعقد کی جا رہی ہے۔

جیسا کہ غزہ پر اسرائیلی جنگ اپنے 100 ویں دن میں داخل ہو رہی ہے، روسی-یوکرائنی جنگ اپنے تیسرے سال کے قریب پہنچ رہی ہے اور بحیرہ احمر میں فوجی کشیدگی سے عالمی سپلائی چینز کو خطرہ ہے، ایسے میں "اعتماد کی تعمیر نو" کا نعرہ بہت دور کی بات ہے۔ لیکن فورم کی ڈائریکٹر جنرل سعدیہ زاہدی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ فورم میں اس مقصد کے حصول کو بڑھانے کے لیے عناصر موجود ہیں، انہوں نے انکشاف کیا کہ "ہم نئے اقدامات بھی شروع کریں گے کیونکہ دنیا کو درپیش مسائل کا مجموعہ مسلسل پھیلتا جا رہا ہے۔"

توقع کی جا رہی ہے کہ 100 ممالک کے تقریباً 2,800 شرکاء اپنی گفتگو میں مشرق وسطیٰ اور یورپ میں جنگ پر بات چیت کرنے کے علاوہ اپنی گفتگو کو زیادہ حصہ کساد بازاری، مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کردار اور گمراہ کن معلومات کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے مختص کریں گے، کیونکہ جھوٹی خبریں انتخابات کے اجراء میں سب سے بڑی رکاوٹ شمار ہوتی ہیں اور چونکہ رواں سال انتخابات کا سال ہے جس میں دنیا کی نصف آبادی بیلٹ باکس کا رخ کرے گی۔

پیر-03 رجب 1445ہجری، 15 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16484]



"سعودی اقتصادی کونسل" مقامی اور بین الاقوامی پیش رفتوں کا جائزہ لے رہی ہے

حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)
حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)
TT

"سعودی اقتصادی کونسل" مقامی اور بین الاقوامی پیش رفتوں کا جائزہ لے رہی ہے

حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)
حکومت عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے نتائج سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے (واس)

سعودی عرب کی "اقتصادی اور ترقیاتی امور کی کونسل" نے کل بدھ کے روز مقامی اور بین الاقوامی اقتصادی پیش رفتوں کا جائزہ لیا، جس میں تازہ اشاریے اور بین الاقوامی معیشت کو درپیش نمایاں ترین چیلنجز اور توقعات  بھی شامل تھیں۔

کونسل نے ویڈیو اجلاس میں 2023 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران "پروجیکٹ مینجمنٹ" سیکریٹریٹ کی طرف سے جاری کیے گئے فیصلوں اور سفارشات کی پیروی کرتے ہوئے ایک بریفنگ لی، جس میں کونسل اور اس کی ماتحت کمیٹیوں کے نتائج کی تفصیلی پیروی، معاملات کی نوعیت اور کامیابی کی سطح سے متعلق تفصیلی اعدادوشمار شامل تھے، جس کے مطابق ادارے نے کارکردگی کے اشاروں میں 98 فیصد کا نمایاں اضافہ کیا۔

کونسل کی جانب سے اداروں کی کامیابی کی سطحوں اور تفویض کردہ امور کی قریب سے نگرانی کے سبب 2023 کی تیسری سہ ماہی کے مقابلے میں زائد المیعاد کاموں میں کمی واقع ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ سعودی حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے کہ قومی معیشت کو عالمی معیشت کو درپیش چیلنجز کے اثرات اور نتائج سے بچایا جائے، چنانچہ وہ اس کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے جس میں مقامی مارکیٹوں میں صارفین کی اشیائے ضرورت کی دستیابی کو بڑھانا بھی شامل ہے۔(...)

جمعرات-20 رجب 1445ہجری، یکم فروری 2024، شمارہ نمبر[16501]