سعودی خودمختار فنڈ "پرائیویٹ سیکٹر فورم" میں کمپنیوں کے لیے مواقع کا آغاز کر رہا ہے

فورم کا مقصد نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری اور تعاون کے مواقعوں کو بڑھانا ہے (واس)
فورم کا مقصد نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری اور تعاون کے مواقعوں کو بڑھانا ہے (واس)
TT

سعودی خودمختار فنڈ "پرائیویٹ سیکٹر فورم" میں کمپنیوں کے لیے مواقع کا آغاز کر رہا ہے

فورم کا مقصد نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری اور تعاون کے مواقعوں کو بڑھانا ہے (واس)
فورم کا مقصد نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری اور تعاون کے مواقعوں کو بڑھانا ہے (واس)

آج سعودی عرب میں "پبلک انویسٹمنٹ فنڈ" نے اپنی نوعیت کے سب سے بڑے "پرائیویٹ سیکٹر فورم" کے دوسرے ایڈیشن کا آغاز کیا، اور اس کے ساتھ ساتھ دو روز کے لیے ریاض میں کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں نمائش کا آغاز کیا۔

فورم کا مقصد نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری اور تعاون کے مواقعوں کو فروغ دینا اور فنڈ کی حکمت عملی کے مطابق 2025 کے آخر تک مقامی مواد میں اپنے منصوبوں اور پورٹ فولیو کمپنیوں کے تعاون کو 60 فیصد تک بڑھانا ہے۔

اس فورم میں متعدد وزراء، فنڈ اور اس کے ذیلی اداروں کے اعلیٰ عہدیداروں، سرکاری اداروں اور کاروباری رہنماؤں سمیت مختلف اسٹریٹجک شعبوں میں نجی سیکٹرز کے 8,000 سے زائد افراد شرکت کر رہے ہیں، اس کے علاوہ فنڈ کی 80 سے زیادہ پورٹ فولیو کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں جن کے لیے 100 سے زیادہ ہالز مختص کیے گئے ہیں۔

اس فورم کا انعقاد، مقامی نجی شعبے کے کردار اور اس کی مسابقتی اور اختراعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے فنڈ اور اس کی کمپنیوں کی کوششوں کے تسلسل کے ضمن میں ہے۔ جس میں نئے پروگرام اور اقدامات بھی کیے جائیں گے، جن کا مقصد مقامی معیشت کے تنوع کو سپورٹ کرنا، اسٹریٹجک شعبوں کی صلاحیتوں کو فروغ دینا، ان کی مسابقت کو بڑھانا، ان میں مقامی مواد کے تناسب کو بڑھانا اور ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنا ہے۔(...)

منگل-25 رجب 1445ہجری، 06 فروری 2024، شمارہ نمبر[16506]



تیل کی طلب، توقعات میں اضافے کو ختم کر دے گی: "اوپیک" کے سیکرٹری جنرل کا بیان

الغیص کا کہنا ہے کہ تیل کی طلب میں اضافہ کسی قابل اعتماد اور مربوط توقعات میں ظاہر نہیں ہوئی، خواہ وہ مختصر ہو یا درمیانی مدت میں (الشرق الاوسط)
الغیص کا کہنا ہے کہ تیل کی طلب میں اضافہ کسی قابل اعتماد اور مربوط توقعات میں ظاہر نہیں ہوئی، خواہ وہ مختصر ہو یا درمیانی مدت میں (الشرق الاوسط)
TT

تیل کی طلب، توقعات میں اضافے کو ختم کر دے گی: "اوپیک" کے سیکرٹری جنرل کا بیان

الغیص کا کہنا ہے کہ تیل کی طلب میں اضافہ کسی قابل اعتماد اور مربوط توقعات میں ظاہر نہیں ہوئی، خواہ وہ مختصر ہو یا درمیانی مدت میں (الشرق الاوسط)
الغیص کا کہنا ہے کہ تیل کی طلب میں اضافہ کسی قابل اعتماد اور مربوط توقعات میں ظاہر نہیں ہوئی، خواہ وہ مختصر ہو یا درمیانی مدت میں (الشرق الاوسط)

"اوپیک" تنظیم کے سیکرٹری جنرل ہیثم الغیص نے کہا ہے کہ تیل کی طلب میں اضافے کی توقعات غلط ثآبت ہوں گی، جیسا کہ گزشتہ توقعات کے ساتھ ہوا تھا جس میں سپلائی اپنے عروج کو پہنچ گئی تھی۔

"اوپیک" کے سکریٹری جنرل نے تنظیم کی ویب سائٹ پر "نامکمل سربراہی اجلاسوں کی تاریخ" کے عنوان سے شائع ہونے والے ایک مضمون میں وضاحت کی: "آخر میں، تیل کی سپلائی کبھی بھی کسی خاص بلند ترین سطح تک نہیں پہنچی، لیکن مانگ میں اضافے کی توقعات وہی ہیں۔ تیل کی مانگ کی بلند ترین سطح چاہے مختصر ہو یا درمیانی مدت کبھی کسی قابل اعتماد اور مربوط توقعات میں ظاہر نہیں ہوئیں۔"

متعدد جہتوں کو توقع تھی کہ آنے والے سالوں میں تیل کی طلب اپنے عروج پر پہنچ جائے گی، کیونکہ ممالک زمین کی آب و ہوا میں تباہ کن تبدیلی سے بچنے کی کوششوں کے تحت قابل تجدید توانائی اور الیکٹرک کاروں پر انحصار کرنے لگے ہیں۔ جبکہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی توقع کر رہی ہے کہ موجودہ دہائی کے اختتام سے قبل طلب اپنے عروج پر پہنچ جائے گی۔(...)

جمعرات-06 رجب 1445 ہجری، 18 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16487]