ہم مقبلہ آرائی نہیں چاہتے دوست چاہتے ہیں۔۔پوٹن
ٹرامپ کے ساتھ تعاون کرنے کی استعدادپر زور ۔۔۔ بین الاقوامی توازن کے خاتمہ سے انکار

روسی صدر پوٹن نے کہا کہ روس کسی بھی قسم کی جغرافیائی سیاست میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے
ماسکو: طہ عبد الواحد
کل روسی صدر "ولادیمیر پوٹن” نے پرزور انداز میں کہا کہ ان کا ملک کسی سے مقابلہ آرائی نہیں چاہتا ہے بلکہ قومی مفادات کے احترام کی یقین دہانی کے ساتھ دوستوں کا خواہشمند ہے ۔
پوٹن نے ارکان پارلمنٹ کے سامنے اپنے سالانہ تقریر میں کہا کہ ہم کسی سے مقابلہ کرنا نہیں چاہتے ہیں اور نہ ہمیں اس کی ضرورت ہے لیکن اس کے برعکس ہمارے غیر ملکی دوست روس کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں جبکہ ہم دشمن کی تلاش وجستجو میں نہیں ہیں۔ پوٹن نے مزید کہا کہ ہم دوستوں کے ضرورت مند ہیں لیکن ہم اپنے مفادات کی پامالی یا اس سے لاپرواہی کو برداشت نہیں کرسکیں گے ۔ ہم اپنی مستقبل کا فیصلہ خودکرنا چاہتے ہیں ۔
روسی صدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کا ملک ٹرام کے ریاستہائے متحدہ امریکہ کی باگ وڈور سنبھالنے کے بعد ان کی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے مستعد ہے اور کہا کہ ہم نئی امریکی حکومت کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہیں ۔ ہمارے اوپر بین الاقوامی امن وسلامتی کی حفاظت کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
مزید کہا کہ کوئی بھی امریکی اور روسی تعاون ہو اس کا فائدہ دونوں ملکوں کو ہونا چاہئے، اسی طرح اس کا انصاف پر بھی مبنی ہونا چاہئے، مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کرنے کے سلسلہ میں موسکو نے واشنگٹن کے ساتھ مل کر کام کرنے پر غور وفکر کیا ہے کیونکہ یہ دونوں ملک ہی عالمی امن وسلامتی کےمشترکہ ذمہ دار ہیں۔
اس موقع پر روسی صدر نے اس "اسٹریٹجک توازن کوتوڑنے” کے سلسلہ میں کی جانے والی امریکی کوششوں پر تنقید کیا ہے جس میں ایک ہی وقت میں ایٹمی اسلحہ اور روایتی فورسز کی وسعت کی طرف اشارہ ہے اور کہا کہ یہ کوششیں بہت ہی خطرناک ہیں، ان میں عالمی تباہی مضمر ہے اور اخیر میں ڈراتے ہوئے کہا کہ اس سے ایک لمحہ کے لئے بھی غفلت جائز نہیں ہے ۔