ٹرمپ کے آنے کے بعد یمن میں "القاعدہ” پر پہلا بڑا حملہ
ہادی حکومت کی اجازت سے 20 امریکی حملوں میں 12 افراد ہلاک

یمن میں امریکہ کی جانب سے تنظیم القاعدہ کو نشانہ بنانے کے بعد کے اثرات (ا.ب)
لندن: بدر القحطانی – واشنگٹن: خاطر الخاطر
رواں سال کی ابتدا میں ڈونالڈ ٹرمپ کے امریکی صدارت سنبھالنے کے بعد یمن میں "جزیرۂ عرب کی تنظیم القاعدہ” پر پہلا بڑا حملہ کیا گیا ہے، جیسا کہ امریکی وزارت دفاع (پینٹاگون) نے کہا ہے کہ یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی حکومت کے تعاون سے دہشت گرد تنظیم کو تین گورنریٹوں میں 20 سے زائد فضائی حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان جیف ڈیوس نے اپنے بیان میں کہا کہ "کل جمعرات کی صبح امریکی افواج نے یمن میں "جزیرۂ عرب کی تنظیم القاعدہ” کے خلاف پے در پے حملے کئے۔ ان حملوں میں ابین، البیضاء اور شبوہ کے گورنریٹوں میں مسلح افراد، ان کے سامان، بھاری ہتھیاروں کے نظام اور القاعدہ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا”۔ سیکورٹی اور قبائلی ذرائع کے مطابق امریکی حملوں میں 12 اشخاص ہلاک ہوئے ہیں، جن کے بارے میں شک پایا جاتا ہے کہ انکا "القاعدہ” سے تعلق ہے۔