مصر "ایمرجنسی” کے پہلے روز ہلاک شدگان کا جنازہ پڑھ رہا ہے

کل ایک مصری خاتون اپنے عزیز کے جنازے پر رو رہی ہے جو اسکندریہ کے مرقسیہ چرچ پر خودکش دھماکے میں ہلاک ہو گیا تھا (ا.ب.ا)
قاہرہ: محمد حسن شعبان – وليد عبد الرحمن – محمد عبده حسنين
کل ہزاروں مصریوں نے طنطا اور اسکندریہ شہر کے گرجا گھروں کے دھماکوں میں ہلاک ہونے والے45 افراد کے جنازے میں شرکت کی۔ جبکہ اس دوران چرچ کے علاقوں میں پہلی بار سیکورٹی ہائی الرٹ رہی اور یہ "ایمرجنسی” کے نفاذ کا پہلا دن تھا۔
دریں اثناء تنظیم داعش نے ان دونوں خودکش دھماکے کرنے والوں کی شناخت کو ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ابو براء المصری” نے خود کو دھماکے سے اسکندریہ میں اڑایا اور "ابو اسحاق” نے طنطا کے میری گرگس چرچ میں خود کو اڑایا۔
دریں اثناء مصری سیکورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دوںوں خودکش حملہ آوروں نے 2013 میں شام کا سفر کیا تھا۔
اسی ضمن میں اسرائیلی حکام نے مصر کے ساتھ سرحدی راستے طابا کو کل اچانک بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔