روس کا ادلب میں بم دھماکہ کے ذریعہ اپنے پائلٹ کا انتقام
شام آزاد کرانے کی کمیٹی کی طرف سے قتل کرنے کا اعتراف اور اردوگان کی طرف سے جلد ہی عفرین میں داخل ہونے کے سلسلہ میں گفتگو

"سوخوئی – 25” نامی روس کے لڑاکو جہاز کے ٹوٹے اجزاء سے نکلتی ہوئی آگ دیکھی جا سکتی ہے
بيروت: يوسف دياب – انقرة: سعيد عبد الرازق
کل شامی مخالف جماعتوں نے شام کے شمال میں واقع ادلب گورنریٹ کے سراقب شہر کے اوپر گردش کرنے کے دوران روس کے ایک لڑاکو جہاز کو مار گرایا ہے اور روس کی وزارت دفاع نے شام کے ادلب گورنریٹ کے اندر مسلح افراد کے ذریعہ "سو 25” نامی لڑاکو جہاز کے گرائے جانے اور اس کے کیپٹن کے ہلاک ہونے کا اعتراف کیا ہے جبکہ روسی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے غیر معمولی اسلحہ کے ذریعہ اس علاقہ پر بمباری کی ہے جہاں جہاز کو گرایا گیا تھا اور پرزور انداز میں یہ بھی کہا ہے کہ اس نے "نصرہ فرنٹ” کے 30 سے زائد جنگجوؤں کو اس حملہ میں ہلاک کیا ہے۔(۔۔۔)
کل شام "شام کو آزاد کرانے والی کمیٹی” نے اپنے بیان میں روسی کیپٹن کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
دوسری طرف عفرین میں ترکی کی طرف سے کی جانے والی "زیتون کی شاخ” نامی کاروائی کو کل چودہ دن ہو چکا ہے اور اس سلسلہ میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے کہا ہے کہ عفرین تک پہنچنے کے لیے تھوڑی مسافت رہ گئی ہے۔(۔۔۔)
اتوار – 18 جمادی الاول 1440 ہجری – 04 فروری 2018ء شمارہ نمبر: (14313)