ام درمان میں مہدی کی گاڑی پر گیس کےگولہ کے ذریعہ حملہ

انسو گیس کے ذریعہ ام درمان کے اندر مظاہرہ کو منتشر کرتی ہوئی پولس کو دیکھا جا سکتا ہے
خرطوم: احمد یونس ۔ لندن: مصطفی سری
سوڈانی صدر عمر بشیر کی طرف سے مظاہرہ کی آزادی کا اعتراف کرنے کے چند دنوں کے بعد سوڈانی سیکورٹی فورسز نے ام درمان کی مسجد کے اندر نمازیوں پر آنسو گیس کے گولے داغے ہیں اور اس حملہ میں دینی اور سیاسی رہنماء الضادق المہدی کو نشانہ بنایا ہے اور ان کی گاڑی پر گیس کا گولہ مارا ہے اور اسی انداز سے ملک کے دوسرے شہروں اور خرطوم کے مختلف مظاہروں کو منتشر کیا ہے۔
کل مہدی کی رہنمائی میں امت نامی قومی پارٹی نے ایک صحافتی بیان میں کہا کہ سیکیورٹی ادارہ نے مسجد انصار پر حملہ کیا ہے اور نمازیوں کو مظاہرہ میں نکلے بغیر آنسو گیس کے ذریعہ آ دبوچا ہے اور پارٹی نے واضح کیا کہ سیکورٹی فورسز نے مہدی کو نشانہ بنایا اور ان کی گاڑی پر تین گولا مارا ہے اور یہ بھی کہا کہ اس حادثہ کی وجہ سے معاملہ مزید سنگین ہوگا اور پارٹی نے مزید کہا کہ خاص قسم کی گاڑیوں نے مسجد کے اندر نمازیوں کو گھیر لیا تھا اور ان پر گیس کا گولا بھی داغا جبکہ اس کاروائی سے قبل ان کا راستہ مکمل طور پر روک لیا تھا اور کئی لوگوں کا دم بھی گھٹنے لگا تھا۔
ہفتہ 04 جمادی الآخر 1440 ہجری – 09 فروری 2019ء – شمارہ نمبر [14683]