بشیر کے استعفی کے سلسلہ میں غیر معمولی ریلیاں

کل خرطوم کے اندر فوج کے ہیڈکواٹر کے سامنے سوڈانی شہریوں کو صدر عمر البشیر کے خلاف نعرہ لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
خرطوم: احمد یونس
کل سوڈان کے اندر سنہ 1985ء میں اپریل ماہ کے اندر ہونے والے اس انقلاب کی یاد میں جس میں سابق صدر جعفر النمیری کی قیادت میں ایک فوجی نظام کا تختہ پلٹ دیا گیا تھا اس کی یاد میں ملین افراد کی ہمراہی میں ریلیوں کا انتظام کیا گیا ہے اور اس کے دوران صدر عمر بشیر کے استعفی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
فوج کے جنرل ہیڈکواٹر کے سامنے اور دار الحکومت خرطوم اور ملک کے مختلف شہروں میں ہزاروں لوگ جمع ہوئے اور انہوں نے جمع ہو کر بشیر کی انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کرکے ان کے استعفی کا مطالبہ کیا۔
سیکورٹی ادارہ کے اہلکاروں نے ان مظاہرین کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی جو فوجی ہیڈکواٹر کے اندر صدر کے مہمان خانہ میں داخل ہو چکے تھے لیکن فوج نے شہریوں کے خلاف قدم اٹھانے سے انہیں منع کر دیا اور جائزہ نگاروں کا کہنا ہے کہ مظاہرہ کرنے والوں کی تعداد ایک ملین تھی۔(۔۔۔)
اتوار 02 شعبان المعظم 1440 ہجری – 07 اپریل 2019ء – شمارہ نمبر [14740]