یورپی ججوں کے لبنانی وزیر خزانہ سے سو سوالات

سیاسی رہنماؤں نے خلیل کو شرکت نہ کرنے کا مشورہ دیا

یورپی ججوں کے لبنانی وزیر خزانہ سے سو سوالات
TT

یورپی ججوں کے لبنانی وزیر خزانہ سے سو سوالات

یورپی ججوں کے لبنانی وزیر خزانہ سے سو سوالات

یورپی ججوں کے وفود نے بیروت میں بینک آف لبنان کے گورنر ریاض سلامہ، ان کے قریبی ساتھی، اور مرکزی بینک کے سینئر ملازمین کے ساتھ اپنی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔ اسی طرح کمرشل بینکوں کے مالکان سے بھی تفتیش کی گئی اور وفود نے دو ہفتوں کے دوران ہونے والی پوچھ گچھ کے خلاصے کے ساتھ اپنے ملکوں کی جانب واپسی شروع کر دی ہے۔

لبنانی وزیر خزانہ یوسف خلیل گزشتہ روز یورپی ججوں کا بیان سننے والے آخری شخص تھے۔ خلیل سیاسی رہنماؤں کی خواہش کے برخلاف ججوں کے سامنے پیش ہوئے، کیونکہ انہوں نے یورپی ججوں کے سامنے پیش نہ ہونے کا انہیں مشورہ دیا تھا۔ جب کہ ان کے ساتھ پوچھ گچھ کا یہ سیشن ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہا اور اس دوران انہوں نے ان سے 100 سے زائد سوالات پوچھے۔

وزیر خزانہ کے قریبی ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ وزیر نے "رضاکارانہ طور پر اور اپنی مرضی سے شرکت کی، یہ جانتے ہوئے بھی کہ ان کے لیے یورپی تفتیش کاروں کے سامنے پیش ہونے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، انہوں نے تمام سوالات اور استفارات کا جواب دیا، کیونکہ انہیں ڈرنے یا کوئی بات چھپانے کی ضرورت نہیں تھی۔" (...)



غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
TT

غزہ میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک

غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دھواں اٹھ رہا ہے (ای پی اے)

فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے کل اتوار کے روز اطلاع دی کہ غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزویدہ اور دیر البلح کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرکاری ایجنسی نے کہا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ جب کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر بمباری میں الشجاعیہ، الزیتون، تل الہوی اور شیخ عجلین کے محلوں کو نشانہ بنایا گیا۔

غزہ کی پٹی کے جنوب میں، ایجنسی کی اطلاع کے مطابق خان یونس پر مسلسل اسرائیلی بمباری کے بعد 16 ہلاک شدگان کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچی ہیں۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے آج صبح سویرے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر اصرار کے ذریعے یہاں کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبوری کر رہی ہے۔

ایجنسی نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے دیئے گئے بیان کو نقل کیا، انہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسے نہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری کاروائی کی ضرورت ہے۔"

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]