بشیر پر لگائے گئے تین الزامات کی وجہ سے ان کے خلاف مقدمہ کی تیاری شروع

کل بشیر کو مقدمہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
کل بشیر کو مقدمہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
TT

بشیر پر لگائے گئے تین الزامات کی وجہ سے ان کے خلاف مقدمہ کی تیاری شروع

کل بشیر کو مقدمہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے
کل بشیر کو مقدمہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے

      کل سوڈانی عدالت نے سرکاری طور پر معزول صدر عمر بشیر کے خلاف تین الزامات عائد کی ہے اور اب ان الزامات کی وجہ سے ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا اور یاد رہے کہ وہ الزامات حرام مال، سرکاری دائرہ سے باہر غیر ملکی کرینسی میں تعامل کرنا اور غیر سرکاری طور پر اپنے پاس غیر معمولی مبلغ رکھنے کے الزامات ہیں۔
       عدالت کے قاضی کے مطابق اس بات کا علم ہوا ہے کہ صدر پر لگائے گئے الزامات کی وجہ سے ان کو دس سال کی جیل ہو سکتی ہے او قاضی نے ضمانت پر چھوڑے جانے کے سلسلہ میں بشیر کی دفاع کئے جانے کا انکار کر دیا ہے کیونکہ ان کو چھوڑنے کی وجہ سے عدالت پر اس کا غلط اثر ہوگا اور عدالت سے بھاگے بغیر مسئلہ حل ہو جائے گا۔
       عدالت کے قاضی کی طرف سے ہونے والے سوال کے جواب میں بشیر نے کہا کہ انہیں 25 ملین ڈالر خلیجی ممالک سے ملے تھے اور ان کے دفتر کے ڈائریکٹر حاتم حسن بخیت نے اسے وصول کیا تھا اور انہوں نے اپنے ذاتی مفاد میں اس کا استعمال نہیں کیا تھا اور مال جہاں سے آیا تھا اس کو چھپانے کی بنیاد پر اس کو بینک میں بھی نہیں رکھا گیا تھا۔(۔۔۔)
اتوار 02 محرم الحرام 1441 ہجری – 01 ستمبر 2019ء – شمارہ نمبر [14887]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]