عراق میں مظاہروں کا دائرہ وسیع ... بغداد میں کرفیو

 گذشتہ روز سینٹرل بغداد میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں دیکھی جاسکتی ہیں (ا۔ب)
گذشتہ روز سینٹرل بغداد میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں دیکھی جاسکتی ہیں (ا۔ب)
TT

عراق میں مظاہروں کا دائرہ وسیع ... بغداد میں کرفیو

 گذشتہ روز سینٹرل بغداد میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں دیکھی جاسکتی ہیں (ا۔ب)
گذشتہ روز سینٹرل بغداد میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپیں دیکھی جاسکتی ہیں (ا۔ب)
بغداد آپریشنز کمانڈ نے حکومت کے خلاف احتجاج اور بدعنوانی سینٹرل اور جنوبی عراق کے مختلف شہروں میں پھیل جانے سے گذشتہ روز عراقی دارالحکومت میں چھ گھنٹے کے لئے کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کردیا ۔ بغداد آپریشنز کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ کرفیو پیر کی آدھی رات (21:00 GMT) سے صبح چھ بجے تک (03:00 GMT) نافذ ہوگا اور اس میں «افراد ، اور گاڑیاں ، موٹرسائیکل اور سائیکل اور مختلف اقسام کی گاڑیاں شامل میں۔ انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ یہ کرفیو مزید دوسری اطلاع تک جاری رہے گا ۔ اساتذہ اور وکلاء کی یونینوں نے سینٹرل بغداد میں واقع تحریر اسکوائر میں مشتعل مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لئے کل ایک عام ہڑتال کا اعلان کیا۔ جنہیں سیکیورٹی فورسز نے آنسو گیس سے منتشر کرنے کی کوشش کی۔ (...)


غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]