عراقی مظاہرین کی طرف سے سڑکیں جام کرنے کی دھمکی اور وزارت داخلہ کی طرف سے نوٹس جاری

بغداد میں ایک شخص کی ہلاکت اور ام قصر بندرگاہ بند اور مکمل طور پر ہڑتال کرنے کا اشارہ اور کئی قبیلے اس تحریک میں شامل

کل بغداد میں مظاہرین کو گرین زون کی طرف جانے والی جمہوریہ پل کی پہلی سیکیورٹی چوکی پر قبضہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل بغداد میں مظاہرین کو گرین زون کی طرف جانے والی جمہوریہ پل کی پہلی سیکیورٹی چوکی پر قبضہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

عراقی مظاہرین کی طرف سے سڑکیں جام کرنے کی دھمکی اور وزارت داخلہ کی طرف سے نوٹس جاری

کل بغداد میں مظاہرین کو گرین زون کی طرف جانے والی جمہوریہ پل کی پہلی سیکیورٹی چوکی پر قبضہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل بغداد میں مظاہرین کو گرین زون کی طرف جانے والی جمہوریہ پل کی پہلی سیکیورٹی چوکی پر قبضہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
بغداد: فاضل النشمي اور حمزة مصطفى
         ایک طرف عراق میں مظاہرہ کرنے والے سڑکیں بند کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں تو دوسری طرف وزارت داخلہ ان کو ایسا نہ کرنے کی وارننگ دے رہی ہے اور اس وارننگ اور دھمکی کی وجہ سے وہاں کی صورتحال میں مزید کشیدگی پیدا ہو چکی ہے جبکہ کل بغداد میں جھڑپوں کا ایسا سلسلہ بھی جاری رہا ہے جس میں ایک شخص کی ہلاکت ہوئی ہے اور بصرہ میں ام قصر نامی بندرگاہ بند ہو چکی ہے۔
        مظاہرین نے ام قصر نامی بندرگاہ پر دھرنہ دینے کی کوشش کی ہے لیکن اس انسانی حقوق کی آزاد کمیشن کے مطابق اس بات کا علم ہوا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے انہیں آنسو گیس اور براہ راست گولیوں سے منتشر کردیا جس نے 120 افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع دی ہے۔
       فرانس پریس ایجنسی کے مطابق یہ خبر موصول ہوئی ہے کہ حکومت کی طرف سے اصلاحات کے وعدوں کے باوجود دار الحکومت کے وسط میں دن رات تحریر اسکوائر پر دھرنہ دینے والے اور موجودہ حکومت کا تختہ پلٹنے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے مابین ایک رات کے تشدد کے بعد بھی مظاہرہ کا سلسلہ جاری ہے۔
       اسی سلسلہ میں رائٹرز ایجنسی نے عراق کے سلامتی اور طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ دار الحکومت میں سیکیورٹی فورسز نے ایک مظاہرہ کرنے والے کو ہلاک اور 91 کو زخمی کیا ہے۔(۔۔۔)


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]