حکومت اور اپوزیشن باری باری شام کی آئینی صدارت کے ذمہ دار ہیں

جنیوا میں اقوام متحدہ کے سفیر گیئر پیڈرسن کو حزب اختلاف کے وفد کے سربراہ ہادی البحرہ (دائیں) اور حکومت کے وفد کے سربراہ احمد الكزبري کے مابین دیکھا جا سکتا ہے
جنیوا میں اقوام متحدہ کے سفیر گیئر پیڈرسن کو حزب اختلاف کے وفد کے سربراہ ہادی البحرہ (دائیں) اور حکومت کے وفد کے سربراہ احمد الكزبري کے مابین دیکھا جا سکتا ہے
TT

حکومت اور اپوزیشن باری باری شام کی آئینی صدارت کے ذمہ دار ہیں

جنیوا میں اقوام متحدہ کے سفیر گیئر پیڈرسن کو حزب اختلاف کے وفد کے سربراہ ہادی البحرہ (دائیں) اور حکومت کے وفد کے سربراہ احمد الكزبري کے مابین دیکھا جا سکتا ہے
جنیوا میں اقوام متحدہ کے سفیر گیئر پیڈرسن کو حزب اختلاف کے وفد کے سربراہ ہادی البحرہ (دائیں) اور حکومت کے وفد کے سربراہ احمد الكزبري کے مابین دیکھا جا سکتا ہے
        جنیوا میں منعقدہ شام کی آئینی کمیٹی کے اجلاسات کے پہلے ہفتہ کے اختتام کے وقت اقوام متحدہ کے سفیر گیر بیدرسن نے دو معاملہ کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے جن میں سے ایک ضابطہ اخلاق نامی دستاویز کے سلسلہ میں اتفاق رائے قائم کرنا ہے اور آئینی اصلاح کے لئے چھوٹی کمیٹی کی تشکیل ہے۔
       اشارہ یہ تھا کہ شرکت کرنے والوں کی گفتگو میں شامی صدر بشار الاسد سے متعلق کوئی براہ راست گفتگو نہیں ہوگی کیونکہ حکومت کی طرف سے مدد کردہ وفد ہونے کا دعوی کرنے والے وفد نے مغربی پابندیاں ہٹائے جانے کے مطالبہ کے ساتھ فوج اور حکومت کے اداروں کی مدد اور شام کی خودمختاری پر اپنی توجہ مرکوز کیا تھا جبکہ اپوزیشن کے ترجمان نے آئینی اصلاح، تبدیلی اور غیر مرکزیت کی طرف اشارہ کیا ہے۔
       بیدرسن نے پہلے معاملہ کو مکمل کرنے کی بھر پور کوشش ہے اور یاد رہے کہ یہ معاملہ اس ضابطہ اخلاق کے سلسلہ میں اتفاق کرنا ہے جس میں ایک دوسرے کے احترام کے ساتھ گفت وشنید کی جائے اور کمیٹی کے اجلاسات کی صدارت مشترکہ طور پر باری باری کبھی حکومت کے پاس ہو اور کبھی اپوزیشن کے پاس ہو۔(۔۔۔)


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]