لبنان: صدارتی محل کے پاس لوگوں کا ہجوم اور میدانوں میں لوگوں کا تانتہ

پارلیمانی مشاورت کی تاخیر کے سلسلہ میں آئینی بحث ومباحثہ

گذشتہ شام بیروت میں بدعنوانی اور فرقہ وارانہ نظام کے خلاف زبردست مظاہرہ کے ساتھ ساتھ عبدہ محل کے سامنے عون کے حامیوں کو ان کی نوجوانی کی تصویر اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ شام بیروت میں بدعنوانی اور فرقہ وارانہ نظام کے خلاف زبردست مظاہرہ کے ساتھ ساتھ عبدہ محل کے سامنے عون کے حامیوں کو ان کی نوجوانی کی تصویر اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے
TT

لبنان: صدارتی محل کے پاس لوگوں کا ہجوم اور میدانوں میں لوگوں کا تانتہ

گذشتہ شام بیروت میں بدعنوانی اور فرقہ وارانہ نظام کے خلاف زبردست مظاہرہ کے ساتھ ساتھ عبدہ محل کے سامنے عون کے حامیوں کو ان کی نوجوانی کی تصویر اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ شام بیروت میں بدعنوانی اور فرقہ وارانہ نظام کے خلاف زبردست مظاہرہ کے ساتھ ساتھ عبدہ محل کے سامنے عون کے حامیوں کو ان کی نوجوانی کی تصویر اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے

       مکمل یکجہتی کے عنوان کے تحت لبنانی عوام کی زبردست ہجوم نے جن مقاصد کے لئے انقلاب کا آغاز ہوا ہے انہیں پورا کرنے کے ارادہ سے عوامی دباؤ کو مسلسل جاری رکھنے کے مقصد سے کل مختلف علاقہ میں مظاہرہ کرنے کے لئے دی جانے والی دعوت پر لبیک کہا ہے اور یاد رہے کہ ان مقاصد میں سرفہرست بدعنوانی کا خاتمہ ہے اور فرقہ وارانہ انتظامیہ کی تبدیلی ہے جبکہ آزاد قومی تحریک نے صدر جمہوریہ مائکل عون کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ان کے انتخاب کی تیسری برسی کے موقع پر اپنے عبدہ محل کی سڑک پر ایک مارچ کا انعقاد کیا ہے۔
       صدر عون نے اپنے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے والوں کے لئے ہونے والے خطاب میں بدعنوانی کا مقابلہ کرنے، معاشی ترقی اور سول حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے جبکہ وزیر برائے امور خارجہ اور آزاد قومی تحریک کے سربراہ جبران باسیل نے ذمہ داروں کے اکاؤنٹس کے الٹ پھیر کے انکشاف کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ انقلاب فاسد لوگوں کی بقا کے ساتھ ختم نہیں ہونا چاہئے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ انصاف نہیں ہوگا کہ ہم پر دو بار ظلم کیا جائے ایک بار بدعنوانی کی علامت کے ذریعہ اور دوسری بار اس کے شکاروں کے ذریعہ۔
        یہ سب ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب وزیر اعظم سعد حریری کے استعفیٰ کے پانچ دن بعد انہیں حکومت کا ذمہ دار بنائے جانے کے سلسلہ میں صدر عون کی پارلیمانی مشاورتی اجلاس کی ملتوی ہونے کی آئینی حیثیت پر سیاسی اور قانونی بحث ومباحثہ ہو رہا ہے۔(۔۔۔)



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]