وہران کے ججوں اور جزائر کی سیکیورٹی کے مابین تصادم

گذشتہ جمعرات دار الحکومت جزائر میں عدلیہ کی آزادی کا مطالبہ کرنے والے ججوں کے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ جمعرات دار الحکومت جزائر میں عدلیہ کی آزادی کا مطالبہ کرنے والے ججوں کے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

وہران کے ججوں اور جزائر کی سیکیورٹی کے مابین تصادم

گذشتہ جمعرات دار الحکومت جزائر میں عدلیہ کی آزادی کا مطالبہ کرنے والے ججوں کے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ جمعرات دار الحکومت جزائر میں عدلیہ کی آزادی کا مطالبہ کرنے والے ججوں کے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
        گزشتہ روز جزائر کے سب سے بڑے شہر وہران میں دسیوں ہڑتال کرنے والے ججوں اور ان سیکیورٹی اہلکاروں کے مابین جھڑپ ہوئی ہے جنہوں نے شہر کی عدلیہ کونسل پر حملہ کرکے ان کی جگہ پر نئے ججوں کو متعین کرنے کا ارادہ کیا ہے۔
        ججوں نے کر وفر کے مناظر کی ایک ایسی ویڈیو سوشل میڈیا پر نشر کی ہے جس میں سیکیورٹی افسران کی ایک بڑی تعداد ہڑتال کرنے والے ججوں کے ذریعہ بند دفاتر کے تالے توڑ کر عدالت میں داخل ہوئی ہے  اور پھر ان اہلکاروں نے ہڑتال نہ کرنے والے ججوں کو ان کی جگہ پر متعین کر دیا ہے۔
        وزیر انصاف بلقاسم زغماتي کی طرف سے کی جانے والی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے جج چیخ رہے تھے اور ان میں سے کچھ تو دھکم دھکم کی وجہ سے زمین پر گر پڑے تھے جبکہ سیکیورٹی فورسز کے اہلکار بڑی تعداد میں تیزی کے ساتھ ان کو کھولنے کے لئے دفاتر کی طرف بڑھ رہے تھے اور کچھ جج تو آزاد انصاف کا نعرہ لگاتے ہوئے حکومت کی مذمت کر رہے تھے۔(۔۔۔)


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]