ترمیم شدہ قانون کے ذریعہ عراق میں قبل از وقت انتخابات

کل گذشتہ روز عراقی صدر برہم صالح کو ٹیلیویژن کے ذریعہ اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل گذشتہ روز عراقی صدر برہم صالح کو ٹیلیویژن کے ذریعہ اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ترمیم شدہ قانون کے ذریعہ عراق میں قبل از وقت انتخابات

کل گذشتہ روز عراقی صدر برہم صالح کو ٹیلیویژن کے ذریعہ اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل گذشتہ روز عراقی صدر برہم صالح کو ٹیلیویژن کے ذریعہ اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
        عراقی صدر برہم صالح نے اس انتخابی قانون میں ترمیم ہونے کی حالت میں جلد انتخابات کرانے کا وعدہ کیا جس پر ابھی صدر جمہوریہ کے دفتر میں کام جاری ہے اور ایک ہفتے کے اندر اس کا اعلان ہوگا، اسی طرح انہوں نےکل اپنی تقریر میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم عادل عبد المہدی اپنا استعفی سیاسی بلاکس کو پیش کریں گے لیکن انہوں نے اپنا استعفی پیش کرنے کے سلسلہ میں اپنے ایک متبادل کے پیش کئے جانے کی شرط لگائی ہے تاکہ آئینی خلا  نہ پیدا ہو سکے۔
        صالح نے یہ بھی کہا کہ عراق میں اصلاحات کی سخت ضرورت ہے اور ایک جامع قومی گفت وشنید ہی کے ذریعہ اس کیا جا سکتا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ موجودہ حکومت اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی مستحق نہیں ہے اور مظاہرہ کرنے والوں کا بنیادی مطالبہ بھی یہی ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 4 ربیع الاول 1441 ہجرى - 01 نومبر 2019ء شماره نمبر [14948]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]