شام کی سرحدوں تک امریکی گشت کی واپسی

گذشتہ روز ترکی کی سرحد کے قریب شام کے شمال مشرق میں امریکی گشت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز ترکی کی سرحد کے قریب شام کے شمال مشرق میں امریکی گشت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

شام کی سرحدوں تک امریکی گشت کی واپسی

گذشتہ روز ترکی کی سرحد کے قریب شام کے شمال مشرق میں امریکی گشت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز ترکی کی سرحد کے قریب شام کے شمال مشرق میں امریکی گشت کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
       امریکی افواج نے گذشتہ روز ترکی کی سرحد کے قریب شام کے شمال مشرق میں گشت کیا ہے اور یاد رہے کہ واشنگٹن کے ذریعہ اپنی فوج کو سرحدی علاقے سے واپس بلا لینے کے بعد یہ گشت اپنی نوعیت کا پہلا گشت ہے۔
       مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ علاقے میں امریکی گشتوں کی واپسی اس طور پر ہوئی ہے کہ پانچ بکتر بند گاڑیاں اپنے ملک کے پرچم کے ساتھ حسکہ گورنریٹ کے رمیلان شہر میں واقع اپنے اڈہ سے قحطانیہ علاقہ کے شمال میں ترکی کی سرحد کی طرف نقل وحرکت کر رہی ہیں حالانکہ یہ علاقہ حالیہ ہفتوں میں رونما ہونے والی لڑائیوں اور معاہدوں کے تحت اصولی طور پر روسی اور شامی حکومت کی افواج کے ماتحت ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 4 ربیع الاول 1441 ہجرى - 01 نومبر 2019ء شماره نمبر [14948]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]