داعش میں نئے قائد کی تقرری اور بدلہ لینے کا وعدہ

امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینزی کو اس آپریشن کی تصاویر اور ویڈیوز پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں داعش کے رہنما کی ہلاکت ہوئی
امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینزی کو اس آپریشن کی تصاویر اور ویڈیوز پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں داعش کے رہنما کی ہلاکت ہوئی
TT

داعش میں نئے قائد کی تقرری اور بدلہ لینے کا وعدہ

امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینزی کو اس آپریشن کی تصاویر اور ویڈیوز پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں داعش کے رہنما کی ہلاکت ہوئی
امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینزی کو اس آپریشن کی تصاویر اور ویڈیوز پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں داعش کے رہنما کی ہلاکت ہوئی
        کل داعش نے اپنے اس رہنما ابو بکر البغدادی کے جانشین کی تقرری کا اعلان کیا ہے جو اتوار کے روز شمال مغربی شام میں امریکی فوجی کارروائی میں مارا گیا ہے اور اس رہنماء نے بدلہ لینے کا وعدہ کیا ہے۔
       تنظیم کے نئے ترجمان ابو حمزہ القرشی نے تنظیم کی اعماق نامی نیوز ایجنسی کے ذریعہ نشر کی گئی آڈیو ریکارڈنگ میں کہا ہم آپ کو ابو بکر البغدادی اور ترجمان ابو الحسن المہاجر کی موت کی خبر دے رہے ہیں جو گذشتہ دن ہلاک ہوئے ہیں۔
جمعہ 4 ربیع الاول 1441 ہجرى - 01 نومبر 2019ء شماره نمبر [14948]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]