عبد المہدی کی نگاہ میں انتظامیہ کی تبدیلی مستبعد نہیں ہے

عراقی مظاہرین کی طرف سے سیکیورٹی کشیدگی اور انٹرنٹ کاٹنے کی دھمکی

کل مظاہرین کو بغداد کی الرشید نامی سڑک کو پائپ سے بند کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل مظاہرین کو بغداد کی الرشید نامی سڑک کو پائپ سے بند کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

عبد المہدی کی نگاہ میں انتظامیہ کی تبدیلی مستبعد نہیں ہے

کل مظاہرین کو بغداد کی الرشید نامی سڑک کو پائپ سے بند کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل مظاہرین کو بغداد کی الرشید نامی سڑک کو پائپ سے بند کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
          عراق کے وزیر اعظم عادل عبد المہدی نے آئین کی ترمیم کے سلسلہ میں اقدام کرنے کی حالت میں سیاسی انتظامیہ کی تبدیلی کو مستبعد نہیں سمجھا ہے کیونکہ عوامی تحریک کا بنیادی مطالبہ یہی ہے جبکہ کل ملک کے جنوب اور مرکزی علاقہ کے اندر مظاہرہ جاری ہے اور اس سے سیکیورٹی کاروائی کو چیلنج کا سامنا ہے اور اس وجہ سے نٹ بھی کاٹا جا سکتا ہے اور سرگرم افراد کو گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔
          کل عبد المہدی نے کابینہ کے اجلاس میں مزید کہا کہ آئینی ترمیم کی وجہ سے سیاسی انتظامیہ اور مکمل طور پر انتخابات کے قانون میں تبدیلی کی جا سکتی ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ بہت سے ممالک اس مرحلہ کے مطالبات کے مطابق آئین میں تبدیلی کر رہے ہیں۔
        وقت سے پہلے ہونے والے انتخابات کے سلسلہ میں عبد المہدی نے کہا کہ یہ معاملہ انتخابات کے قانون کی ترمیم سے متعلق ہے لیکن پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے لئے مظاہرین کے دعووں سے متصادم ہے اور انہوں نے پرزور انداز میں یہ بھی کہا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل کو اگر وزیر اعظم کی طرف سے صدر جمہوریہ کی خدمت میں پیش کیا گیا یا آئین کے مطابق ہی پارلیمنٹ کو تحلیل کیا گیا تو یہ ایسا خلا ہوگا جس کے ساتھ انتخابات کے قانون کی ترمیم ساٹھ دنوں کے اندر ممکن نہیں ہے اور دستور میں بھی ایسا ہی مذکور ہے۔(۔۔۔)
بدھ
 9 ربیع الاول 1441 ہجرى - 06 نومبر 2019ء شماره نمبر [14953]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]