میکرون کی طرف سے ایرانی خلاف ورزیوں کے خلاف اجتماعی نتائج اخذ کرنے کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گذشتہ روز بیجنگ کے ایک بڑے ہال میں چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گذشتہ روز بیجنگ کے ایک بڑے ہال میں چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

میکرون کی طرف سے ایرانی خلاف ورزیوں کے خلاف اجتماعی نتائج اخذ کرنے کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گذشتہ روز بیجنگ کے ایک بڑے ہال میں چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گذشتہ روز بیجنگ کے ایک بڑے ہال میں چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے گذشتہ روز ایران پر جوہری معاہدہ سے باہر نکلنے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ فردو نامی پلانٹ میں یورینیم کی دوبارہ افزودگی کی سرگرمیوں کے ذریعہ جوہری معاہدہ کی خلاف ورزی خطرناک اقدام ہے۔  
       میکرون نے واضح کیا کہ وہ آنے والے دنوں میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سمیت تمام فریقوں اور ایرانی حکام کے ساتھ بات کریں گے اور اجتماعی طور پر نتائج اخذ کرنے کا مطالبہ کریں گے۔
        میکرون نے اپنے بیجنگ دورہ کے اختتام کے وقت کہا کہ آنے والے ہفتوں میں سب کی طرف سے دباؤ ڈالا جائے گا کہ ایران کو معاہدہ کے دائرہ میں واپس لایا جائے۔
       ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے کل کہا تھا کہ ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے تفتیش کاروں کی موجودگی میں یورینیم گیس کو سنٹری فیوجز میں پمپ کرنا شروع کردیا گیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 10 ربیع الاول 1441 ہجرى - 07 نومبر 2019ء شماره نمبر [14954]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]