میکرون کی طرف سے ایرانی خلاف ورزیوں کے خلاف اجتماعی نتائج اخذ کرنے کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گذشتہ روز بیجنگ کے ایک بڑے ہال میں چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گذشتہ روز بیجنگ کے ایک بڑے ہال میں چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

میکرون کی طرف سے ایرانی خلاف ورزیوں کے خلاف اجتماعی نتائج اخذ کرنے کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گذشتہ روز بیجنگ کے ایک بڑے ہال میں چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گذشتہ روز بیجنگ کے ایک بڑے ہال میں چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے گذشتہ روز ایران پر جوہری معاہدہ سے باہر نکلنے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ فردو نامی پلانٹ میں یورینیم کی دوبارہ افزودگی کی سرگرمیوں کے ذریعہ جوہری معاہدہ کی خلاف ورزی خطرناک اقدام ہے۔  
       میکرون نے واضح کیا کہ وہ آنے والے دنوں میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سمیت تمام فریقوں اور ایرانی حکام کے ساتھ بات کریں گے اور اجتماعی طور پر نتائج اخذ کرنے کا مطالبہ کریں گے۔
        میکرون نے اپنے بیجنگ دورہ کے اختتام کے وقت کہا کہ آنے والے ہفتوں میں سب کی طرف سے دباؤ ڈالا جائے گا کہ ایران کو معاہدہ کے دائرہ میں واپس لایا جائے۔
       ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے کل کہا تھا کہ ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے تفتیش کاروں کی موجودگی میں یورینیم گیس کو سنٹری فیوجز میں پمپ کرنا شروع کردیا گیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 10 ربیع الاول 1441 ہجرى - 07 نومبر 2019ء شماره نمبر [14954]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]