ریاض معاہدہ میں سہولت کی فراہمی کے سلسلہ میں پومپیو کی طرف سے سعودی ولی عہد شہزادہ کی تعریف

ریاض معاہدہ میں سہولت کی فراہمی کے سلسلہ میں پومپیو کی طرف سے سعودی ولی عہد شہزادہ کی تعریف
TT

ریاض معاہدہ میں سہولت کی فراہمی کے سلسلہ میں پومپیو کی طرف سے سعودی ولی عہد شہزادہ کی تعریف

ریاض معاہدہ میں سہولت کی فراہمی کے سلسلہ میں پومپیو کی طرف سے سعودی ولی عہد شہزادہ کی تعریف
       امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا کہ ریاض معاہدہ کے دونوں فریقوں نے یمنی عوام کو ترجیح دی ہے اور تنازعہ کے خاتمے کے سلسلہ میں ایک اہم مثال قائم کی ہے اور انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر دو ٹویٹس میں کہا ہے کہ یمنی یمنی قانونی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے مابین ریاض معاہدہ کے سلسلہ میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد ابن سلمان کی طرف سے کی جانے والی کوشش قابل تعریف ہے اور منگل کے روز سعودی دار الحکومت میں منعقد ہونے والے معاہدہ کے اعلان کے صبح 24 کے اندر پومپیو کی طرف سے یہ دوسرا ٹویٹ تھا۔
      اسی تناظر میں یوروپی یونین نے یوروپی بیرونی ایکشن سروس کے ترجمان کی زبانی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ معاہدہ کشیدگی کم کرنے اور یمن کے خطے میں امن وسلامتی قائم کرنے کے سلسلہ میں ایک اہم قدم ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب یمن میں مذاکرات کے ذریعہ وہ بحران ختم ہوگا جسے دنیا کا سب سے بدترین انسانی بحران کا نام دیا گیا ہے لیکن اب وہاں امن وسلامتی کی بحالی ہوگی۔
جمعرات 10 ربیع الاول 1441 ہجرى - 07 نومبر 2019ء شماره نمبر [14954]


ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]