ریاض معاہدہ میں سہولت کی فراہمی کے سلسلہ میں پومپیو کی طرف سے سعودی ولی عہد شہزادہ کی تعریف

ریاض معاہدہ میں سہولت کی فراہمی کے سلسلہ میں پومپیو کی طرف سے سعودی ولی عہد شہزادہ کی تعریف
TT

ریاض معاہدہ میں سہولت کی فراہمی کے سلسلہ میں پومپیو کی طرف سے سعودی ولی عہد شہزادہ کی تعریف

ریاض معاہدہ میں سہولت کی فراہمی کے سلسلہ میں پومپیو کی طرف سے سعودی ولی عہد شہزادہ کی تعریف
       امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا کہ ریاض معاہدہ کے دونوں فریقوں نے یمنی عوام کو ترجیح دی ہے اور تنازعہ کے خاتمے کے سلسلہ میں ایک اہم مثال قائم کی ہے اور انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر دو ٹویٹس میں کہا ہے کہ یمنی یمنی قانونی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے مابین ریاض معاہدہ کے سلسلہ میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد ابن سلمان کی طرف سے کی جانے والی کوشش قابل تعریف ہے اور منگل کے روز سعودی دار الحکومت میں منعقد ہونے والے معاہدہ کے اعلان کے صبح 24 کے اندر پومپیو کی طرف سے یہ دوسرا ٹویٹ تھا۔
      اسی تناظر میں یوروپی یونین نے یوروپی بیرونی ایکشن سروس کے ترجمان کی زبانی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ معاہدہ کشیدگی کم کرنے اور یمن کے خطے میں امن وسلامتی قائم کرنے کے سلسلہ میں ایک اہم قدم ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب یمن میں مذاکرات کے ذریعہ وہ بحران ختم ہوگا جسے دنیا کا سب سے بدترین انسانی بحران کا نام دیا گیا ہے لیکن اب وہاں امن وسلامتی کی بحالی ہوگی۔
جمعرات 10 ربیع الاول 1441 ہجرى - 07 نومبر 2019ء شماره نمبر [14954]


عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]