خلیج میں بحریہ تحفظ کے آپریشنز کا آغاز

سینٹینیل ایک بین الاقوامی اتحاد کا پہلا کام ہے جس کا مقصد جہازوں کو نشانہ بنائے جانے کا مشترکہ جواب دینا ہے

خلیج میں بحریہ کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی اتحاد کے کام کے آغاز کے ساتھ ہی گذشتہ روز منامہ میں پانچویں بیڑے کے صدر دفاتر میں آپریشنل سینٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
خلیج میں بحریہ کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی اتحاد کے کام کے آغاز کے ساتھ ہی گذشتہ روز منامہ میں پانچویں بیڑے کے صدر دفاتر میں آپریشنل سینٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

خلیج میں بحریہ تحفظ کے آپریشنز کا آغاز

خلیج میں بحریہ کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی اتحاد کے کام کے آغاز کے ساتھ ہی گذشتہ روز منامہ میں پانچویں بیڑے کے صدر دفاتر میں آپریشنل سینٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
خلیج میں بحریہ کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی اتحاد کے کام کے آغاز کے ساتھ ہی گذشتہ روز منامہ میں پانچویں بیڑے کے صدر دفاتر میں آپریشنل سینٹر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
       کل منامہ میں سینٹینل مشن ہیڈکوارٹر کے افتتاح کے ذریعہ امریکی پانچویں بحری بیڑے کی سربراہی میں سمندری اتحاد نے خلیج عرب اور آبنائے ہرمز کی سلامتی کے تحفظ کے لئے اپنے مشن کا آغاز براہ راست کر دیا ہے اور امریکی بحریہ کے مرکزی کمان کے کمانڈر جِم مالوے پانچویں بحری بیڑے کے صدر دفتر میں ہونے والی رونمائی کی تقریب میں شریک ہوئے تھے اور ان کے علاوہ شرکت کرنے والے ممالک کے فوجی عہدیداران بھی شریک ہوئے تھے۔
       مالوے نے کہا کہ اس کا مقصد جہازوں کے خلاف ہونے والے حملوں کے سلسلہ میں مشترکہ بین الاقوامی سمندری جواب دینا ہے اور انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ہمارا مقصد مکمل طور پر دفاعی ہے(۔۔۔) اور یہ آپریشنل خطرات سے نمٹنے کے اصول پر مبنی ہیں نہ کے خطرے ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ بحری جہاز کا استعمال سمندر کے پانی میں گشت کے طور پر ہوگا اور مالوے نے مزيد کہا کہ ہماری کوششوں کا مقصد کوئی جارحانہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ حملہ ہونے کی صورت میں ایک دوسرے کا دفاع کرنے کے پابند ہیں۔(۔۔۔)
جمعہ 11 ربیع الاول 1441 ہجرى - 08 نومبر 2019ء شماره نمبر [14955]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]