امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ پر دستخط کے لئے ایک جگہ کی تلاش

چین کے شہر شنگھائی میں یانگشن پورٹ پر کنٹینرز کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(رائٹرز)
چین کے شہر شنگھائی میں یانگشن پورٹ پر کنٹینرز کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(رائٹرز)
TT

امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ پر دستخط کے لئے ایک جگہ کی تلاش

چین کے شہر شنگھائی میں یانگشن پورٹ پر کنٹینرز کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(رائٹرز)
چین کے شہر شنگھائی میں یانگشن پورٹ پر کنٹینرز کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(رائٹرز)
        حالیہ دنوں میں امریکہ اور چین کے درمیان ہونے والے تجارتی معاہدہ پر دستخط کرنے کے لئے ایک جگہ کی تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ دونوں فریقوں نے ابتدائی معاہدہ پر دستخط کرنے کے ساتھ آگے بڑھنے میں بڑی پیشرفت کی ہے اور پوری دنیا ایسا ہی توقع کر رہی تھی۔
       لندن میں رابوبینک کی کرنسی کی ماہر جین فولی نے کہا کہ مثبت خبروں کی وجہ سے مارکٹیں اپنے معمول کے مطابق سفر طے کر رہی ہیں اور مارکٹ میں اب اس بات کی تصدیق ہوگی کہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں پہلے مرحلے کے معاہدہ پر دستخط ہو سکتی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ قیمتوں کے حساب سے پہلے ہی بہت ساری خوشخبریاں مل جگی ہیں اور جب تک ہمیں زیادہ نہیں مل پائے گا وہاں تھوڑی سی مایوسی ہوگی۔
        امریکہ اور چین اپنے اختلافات کو اس حد تک محدود کر رہے ہیں کہ اس ماہ تجارتی معاہدہ کے پہلے مرحلے پر دستخط کرسکتے ہیں لیکن الاسکا سے یونان تک مجوزہ مقامات متعدد ہیں۔
         امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایوا میں چینی صدر ژی جنپنگ کے ساتھ معاہدہ پر دستخط کرسکتے ہیں اور یہ صوبہ ایسا جس کے ژی کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں اور اسے امریکی زرعی سامان سے چین کی بڑھتی ہوئی خریداری سے فائدہ ہوگا۔
جمعرات 10 ربیع الاول 1441 ہجرى - 07 نومبر 2019ء شماره نمبر [14954]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]