امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ پر دستخط کے لئے ایک جگہ کی تلاش

چین کے شہر شنگھائی میں یانگشن پورٹ پر کنٹینرز کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(رائٹرز)
چین کے شہر شنگھائی میں یانگشن پورٹ پر کنٹینرز کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(رائٹرز)
TT

امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ پر دستخط کے لئے ایک جگہ کی تلاش

چین کے شہر شنگھائی میں یانگشن پورٹ پر کنٹینرز کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(رائٹرز)
چین کے شہر شنگھائی میں یانگشن پورٹ پر کنٹینرز کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(رائٹرز)
        حالیہ دنوں میں امریکہ اور چین کے درمیان ہونے والے تجارتی معاہدہ پر دستخط کرنے کے لئے ایک جگہ کی تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ دونوں فریقوں نے ابتدائی معاہدہ پر دستخط کرنے کے ساتھ آگے بڑھنے میں بڑی پیشرفت کی ہے اور پوری دنیا ایسا ہی توقع کر رہی تھی۔
       لندن میں رابوبینک کی کرنسی کی ماہر جین فولی نے کہا کہ مثبت خبروں کی وجہ سے مارکٹیں اپنے معمول کے مطابق سفر طے کر رہی ہیں اور مارکٹ میں اب اس بات کی تصدیق ہوگی کہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں پہلے مرحلے کے معاہدہ پر دستخط ہو سکتی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ قیمتوں کے حساب سے پہلے ہی بہت ساری خوشخبریاں مل جگی ہیں اور جب تک ہمیں زیادہ نہیں مل پائے گا وہاں تھوڑی سی مایوسی ہوگی۔
        امریکہ اور چین اپنے اختلافات کو اس حد تک محدود کر رہے ہیں کہ اس ماہ تجارتی معاہدہ کے پہلے مرحلے پر دستخط کرسکتے ہیں لیکن الاسکا سے یونان تک مجوزہ مقامات متعدد ہیں۔
         امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایوا میں چینی صدر ژی جنپنگ کے ساتھ معاہدہ پر دستخط کرسکتے ہیں اور یہ صوبہ ایسا جس کے ژی کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں اور اسے امریکی زرعی سامان سے چین کی بڑھتی ہوئی خریداری سے فائدہ ہوگا۔
جمعرات 10 ربیع الاول 1441 ہجرى - 07 نومبر 2019ء شماره نمبر [14954]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]