عدن میں قانونی حیثیت کی واپسی سے قبل سعودی عرب اور یمن کے انتظامات

پرسو عدن شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو عدن شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عدن میں قانونی حیثیت کی واپسی سے قبل سعودی عرب اور یمن کے انتظامات

پرسو عدن شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو عدن شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
       سعودی عرب نے یمنی جماعتوں سے پرزور انداز میں کہا کہ ریاض معاہدہ کی دفعات پر عمل درآمد اور یمن کے آزاد علاقوں میں زندگی کو معمول کے مطابق لانے کی تمام ضروریات کے لئے وہ ان کی حمایت کرے گا۔
      یہ تصدیق سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کی طرف سے گذشتہ روز ریاض میں یمنی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے وفد کے ساتھ منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران ہوئی ہے۔
      یمن کے نائب وزیر اعظم سالم الخنبشی نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ملاقات بے تکلف ہے اور اس میں معاہدہ پر عمل درآمد کرنے کی اہمیت کے سلسلہ میں گفتگو ہوئی ہے۔
      اس کے علاوہ پرسو شام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سعودی عرب کی اس ثالثی کے کردار کا خیر مقدم کیا ہے جس کے نتیجے میں یمنی حکومت اور عبوری کونسل کے مابین ریاض کے اندر ایک معاہدہ پر دستخط ہوا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ یمن میں ایک جامع اور شامل سیاسی حل کے سلسلہ میں ایک اہم اقدام ہے اور کونسل کے تمام اراکین نے اس بیان کے مشمولات سے اتقاف رائے کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ
 11 ربیع الاول 1441 ہجرى - 08 نومبر 2019ء شماره نمبر [14955]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]