عدن میں قانونی حیثیت کی واپسی سے قبل سعودی عرب اور یمن کے انتظامات

پرسو عدن شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو عدن شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عدن میں قانونی حیثیت کی واپسی سے قبل سعودی عرب اور یمن کے انتظامات

پرسو عدن شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو عدن شہر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
       سعودی عرب نے یمنی جماعتوں سے پرزور انداز میں کہا کہ ریاض معاہدہ کی دفعات پر عمل درآمد اور یمن کے آزاد علاقوں میں زندگی کو معمول کے مطابق لانے کی تمام ضروریات کے لئے وہ ان کی حمایت کرے گا۔
      یہ تصدیق سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کی طرف سے گذشتہ روز ریاض میں یمنی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل کے وفد کے ساتھ منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران ہوئی ہے۔
      یمن کے نائب وزیر اعظم سالم الخنبشی نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ملاقات بے تکلف ہے اور اس میں معاہدہ پر عمل درآمد کرنے کی اہمیت کے سلسلہ میں گفتگو ہوئی ہے۔
      اس کے علاوہ پرسو شام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سعودی عرب کی اس ثالثی کے کردار کا خیر مقدم کیا ہے جس کے نتیجے میں یمنی حکومت اور عبوری کونسل کے مابین ریاض کے اندر ایک معاہدہ پر دستخط ہوا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ یمن میں ایک جامع اور شامل سیاسی حل کے سلسلہ میں ایک اہم اقدام ہے اور کونسل کے تمام اراکین نے اس بیان کے مشمولات سے اتقاف رائے کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ
 11 ربیع الاول 1441 ہجرى - 08 نومبر 2019ء شماره نمبر [14955]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]