ترکی کے ذریعہ شام میں بغدادی کی بہن کی گرفتاری اور داعش کے ساتھ ہونے سے انکار

زیر حراست ابو بکر البغدادی کی  بہن رسمیہ عواد، ان کے شوہر اور اس کے بھانجے کی اہلیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ا. ب. ا)
زیر حراست ابو بکر البغدادی کی بہن رسمیہ عواد، ان کے شوہر اور اس کے بھانجے کی اہلیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ا. ب. ا)
TT

ترکی کے ذریعہ شام میں بغدادی کی بہن کی گرفتاری اور داعش کے ساتھ ہونے سے انکار

زیر حراست ابو بکر البغدادی کی  بہن رسمیہ عواد، ان کے شوہر اور اس کے بھانجے کی اہلیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ا. ب. ا)
زیر حراست ابو بکر البغدادی کی بہن رسمیہ عواد، ان کے شوہر اور اس کے بھانجے کی اہلیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ا. ب. ا)
       ترکی نے شمالی شام میں واقع اعزاز نامی شہر میں ہونے والی فوجی کاروائی میں دہشت گرد تنظیم کے رہنما ابو بکر البغدادی کی  حقیقی بہن رسمیہ عواد کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے اور اس بات کا بھی اعلان کیا ہے کہ اس کے ساتھ ترک سکیورٹی ایجنسیوں کے ذریعہ تحقیقات جاری ہیں۔
      کل منگل کے دن انقرہ میں ترک کی وزیر داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ ہفتہ شمال مغربی شام  کے ادلب کے گورنریٹ کے دیہی علاقہ کے اندر امریکی کارروائی میں ہلاک بغدادی کی حقیقی بہن کو اس کے شوہر کے ساتھ پیر کے دن شمالی شام کے اعزاز شہر میں ہونے والی کاروائی مییں گرفتار کیا گیا ہے اور وہاں ہمارے ساتھی تفتیش کر رہے ہیں۔
       رائٹرز ایجنسی نے ایک ترک سینیئر ذمہ دار سے نقل کیا ہے ترکی نے شمالی شام میں واقع حلب گورنریٹ کے اعزاز میں ہونے والے چھاپہ کے دوران بغدادی کی بہن، اس کے شوہر اور اس کے بیٹے کی اہلیہ اور بانچ پچوں کو گرفتار کیا ہے اور ان کے ساتھ تفتیش جاری ہے۔(۔۔۔)
بدھ 9 ربیع الاول 1441 ہجرى - 06 نومبر 2019ء شماره نمبر [14953]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]