شامی تیل۔۔۔ تنازعات اور اتحاد کو تبدیل کرنے کا ایک نیا میدان

شامی تیل۔۔۔ تنازعات اور اتحاد کو تبدیل کرنے کا ایک نیا میدان
TT

شامی تیل۔۔۔ تنازعات اور اتحاد کو تبدیل کرنے کا ایک نیا میدان

شامی تیل۔۔۔ تنازعات اور اتحاد کو تبدیل کرنے کا ایک نیا میدان
        امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے شمال مشرقی شام میں تیل اور گیس کو داعش کے ہاتھوں میں آنے سے روکنے کے لئے فوجی موجودگی کے ہدف کی تعیین کی بات نے واشنگٹن کے مخالفین اور اتحادیوں کی ترجیحات کو تبدیل کردیا ہے اور حالیہ برسوں میں فرات کے مشرق میں موجود اتحادوں میں تبدیلی کے دروازے کھول دیا ہے۔
      یہ سچ ہے کہ واشنگٹن کے اتحادی اور امریکی صدر کے مشیر کار ایک نیا جواز فراہم کرتے ہوئے شمال مشرقی شام سے مکمل فوجی انخلاء کرنے کی اپنی تیسری کوشش میں کامیاب ہو گئے ہیں اور یا جواز تیل اور گیس ہے لیکن اس جواز کی وجہ سے واشنگٹن اور اتحادیوں کے مابین بین الاقوامی اتحاد میں فوجی شراکت کی قانونی حیثیت کی دستیابی کے سلسلہ میں مشورے ہونے لگے ہیں۔(۔۔۔)
جمعہ 11 ربیع الاول 1441 ہجرى - 08 نومبر 2019ء شماره نمبر [14955]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]