فرات کے مشرق میں روسی اور ترکی معاہدہ کے بعد شامی صدر بشار الاسد کے ٹیلی ویژن انٹرویو کو چند ہی دن ہوئے تھے کہ ماسکو کی طرف سے نئے اشارے سامنے آئيں ہیں جن سے روسی عدم اطمینان کا پتہ چلتا ہے۔
اگرچہ روسی سرکاری حلقوں نے جان بوجھ کر اسد کی طنزیہ بیانات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن روسی وزارت خارجہ کے بیانات سے بلا واسطہ جواب دئے جانے کا پتہ چلتا ہے کیونکہ ترکی کے ساتھ دستخط شدہ سوچی میمورنڈم کی پابندی کرنے کے سلسلہ میں بار بار زور دیا جا رہا تھا اور اسی طرح سیاسی حل کے سلسلے کو آگے بڑھانے کے لئے جنیوا میں آئینی کمیشن کے عمل کو آگے بڑھانے پر بھی زور دیا جا رہا تھا۔(۔۔۔)
ہفتہ 12 ربیع الاول 1441 ہجرى - 09 نومبر 2019ء شماره نمبر [14956]
اگرچہ روسی سرکاری حلقوں نے جان بوجھ کر اسد کی طنزیہ بیانات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن روسی وزارت خارجہ کے بیانات سے بلا واسطہ جواب دئے جانے کا پتہ چلتا ہے کیونکہ ترکی کے ساتھ دستخط شدہ سوچی میمورنڈم کی پابندی کرنے کے سلسلہ میں بار بار زور دیا جا رہا تھا اور اسی طرح سیاسی حل کے سلسلے کو آگے بڑھانے کے لئے جنیوا میں آئینی کمیشن کے عمل کو آگے بڑھانے پر بھی زور دیا جا رہا تھا۔(۔۔۔)
ہفتہ 12 ربیع الاول 1441 ہجرى - 09 نومبر 2019ء شماره نمبر [14956]