51 سال پہلے 1938 میں برلن وال کے زوال سے قبل اور اس رات جب 1989 میں دیوار گری تھی وہ جرمنی کا ایسا دن تھا جسے اس کی تاریخ بھلایا نہیں جا سکتا ہے اور آج بھی وہاں کے لوگ اس دن کو غم اور شرم کے ساتھ یاد کرتے ہیں جبکہ اس کے برخلاف دیوار گرنے کی رات کو خوشی اور فخر کے ساتھ یاد کرتے ہیں اور اب اسے کرسٹل ناخت یا نائٹ آف بروکن گلاس کے نام سے جانا جاتا ہے۔
گذشتہ روز جب برلن وال اسٹریٹ کے زوال کی سرکاری تقریبات اس برنائوئر اسٹریٹ پر ہورہی تھیں جسے ماضی میں اسی دیوار نے تقسیم کیا تھا تو دائیں بازو کے درجنوں کارکن سیاست کے مظلوموں کی تدفین کا نعرہ لگاتے ہوئے سڑکوں پر چل رہے تھے اور اس میں اس سیاسی پناہ کی پالیسی کے مسترد کئے جانے کی طرف اشارہ ہے جس کی وجہ سے پچھلے سالوں میں لاکھوں شامی شہری یہاں پناہ گزیں ہوئے ہیں جبکہ اس کے بالمقابل دسیوں لوگ چلے باؤ پنا گزینوں کا نعرہ لگا رہے تھے۔(۔۔۔)
اتوار 13 ربیع الاول 1441 ہجرى - 10 نومبر 2019ء شماره نمبر [14957]
گذشتہ روز جب برلن وال اسٹریٹ کے زوال کی سرکاری تقریبات اس برنائوئر اسٹریٹ پر ہورہی تھیں جسے ماضی میں اسی دیوار نے تقسیم کیا تھا تو دائیں بازو کے درجنوں کارکن سیاست کے مظلوموں کی تدفین کا نعرہ لگاتے ہوئے سڑکوں پر چل رہے تھے اور اس میں اس سیاسی پناہ کی پالیسی کے مسترد کئے جانے کی طرف اشارہ ہے جس کی وجہ سے پچھلے سالوں میں لاکھوں شامی شہری یہاں پناہ گزیں ہوئے ہیں جبکہ اس کے بالمقابل دسیوں لوگ چلے باؤ پنا گزینوں کا نعرہ لگا رہے تھے۔(۔۔۔)
اتوار 13 ربیع الاول 1441 ہجرى - 10 نومبر 2019ء شماره نمبر [14957]