بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ اس نے ایران میں کسی نامعلوم مقام پر یورینیم کے نشانات کا پتہ چلایا ہے اور اسی کے ساتھ پرزور انداز میں یہ بھی کہا کہ زیر زمین فردو نامی اسٹیشن پر یورینیم کی افزودگی کی سرگرمیوں کی واپسی جوہری معاہدہ کی تازہ ترین خلاف ورزی ہے۔
ایجنسی نے اس اسٹیشن کا نام ظاہر نہیں کیا ہے لیکن سفارتی ذرائع نے پہلے بتایا تھا کہ یہ ایجنسی تہران سے کسی ایسی جگہ کے بارے میں سوالات کر رہی ہے جس کے بارے میں اسرائیل نے کہا تھا کہ وہاں خفیہ سرگرمیاں جاری ہیں۔
رپورٹ میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی ہے کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی میں تیزی لائی ہے اور اس بات کی وضاحت بھی کی ہے کہ اس نے ایٹمی معاہدہ میں درج نہ ہونے والے نفیس سینٹری فیوجز لگانے کے بعد افزودہ یورینیم کے ذخیرہ کو جاری کیا ہے۔
منگل 15 ربیع الاول 1441 ہجرى - 12 نومبر 2019ء شماره نمبر [14959]
ایجنسی نے اس اسٹیشن کا نام ظاہر نہیں کیا ہے لیکن سفارتی ذرائع نے پہلے بتایا تھا کہ یہ ایجنسی تہران سے کسی ایسی جگہ کے بارے میں سوالات کر رہی ہے جس کے بارے میں اسرائیل نے کہا تھا کہ وہاں خفیہ سرگرمیاں جاری ہیں۔
رپورٹ میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی ہے کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی میں تیزی لائی ہے اور اس بات کی وضاحت بھی کی ہے کہ اس نے ایٹمی معاہدہ میں درج نہ ہونے والے نفیس سینٹری فیوجز لگانے کے بعد افزودہ یورینیم کے ذخیرہ کو جاری کیا ہے۔
منگل 15 ربیع الاول 1441 ہجرى - 12 نومبر 2019ء شماره نمبر [14959]