عون کی طرف سے بچاؤ کی حکومت کا مطالبہ https://urdu.aawsat.com/home/article/1989966/%D8%B9%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%86%D8%A7%D8%A4-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
انہوں نے کہا کہ باسيل ہی رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ کریں گے
صدر مائکل عون کو لبنان میں معتمد عرب سفیروں کے وفد کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے
بيروت: الشرق الاوسط
TT
TT
عون کی طرف سے بچاؤ کی حکومت کا مطالبہ
صدر مائکل عون کو لبنان میں معتمد عرب سفیروں کے وفد کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے
لبنانی صدر مائکل عون نے بدھ کے روز ایک ایسی ریسکیو حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے جس کا مقصد موجودہ بحران سے نکلنے کے لئے بدعنوانی سے نمٹنا اور اصلاحات کرنا ہے۔ عون نے گذشتہ روز ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں جمعرات یا جمعہ کو وزیر اعظم کو نامزد کرنے کے لئے مختص پارلیمانی مشاورت کے ہونے یا نہ ہونے کے سلسلہ میں کئے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس کا تعلق ان جوابات سے ہے جو ہمیں متعلقہ افراد سے موصول ہوں گی اور اگر ہمیں جواب موصول نہیں ہوں گے تو ہمیں اس سلسلہ میں کچھ دن تاخیر ہوسکتی ہے۔ صدر مائکل عون کا کہنا ہے کہ لبنان میں ٹیکنوکریٹک حکومت ممکن نہیں ہے کیونکہ اس کی پارلیمنٹ میں سیاسی بنیاد نہیں ہے اور عام طور پر بہترین حکومت مخلوط حکومت ہی ہے۔ بدھ16ربیع الاول 1441 ہجرى - 13 نومبر 2019ء شماره نمبر [14960]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]