عون کی طرف سے بچاؤ کی حکومت کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ باسيل ہی رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ کریں گے

صدر مائکل عون کو لبنان میں معتمد عرب سفیروں کے وفد کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے
صدر مائکل عون کو لبنان میں معتمد عرب سفیروں کے وفد کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے
TT

عون کی طرف سے بچاؤ کی حکومت کا مطالبہ

صدر مائکل عون کو لبنان میں معتمد عرب سفیروں کے وفد کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے
صدر مائکل عون کو لبنان میں معتمد عرب سفیروں کے وفد کا استقبال کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے
        لبنانی صدر مائکل عون نے بدھ کے روز ایک ایسی ریسکیو حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے جس کا مقصد موجودہ بحران سے نکلنے کے لئے بدعنوانی سے نمٹنا اور اصلاحات کرنا ہے۔
        عون نے گذشتہ روز ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں جمعرات یا جمعہ کو وزیر اعظم کو نامزد کرنے کے لئے مختص پارلیمانی مشاورت کے ہونے یا نہ ہونے کے سلسلہ میں کئے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس کا تعلق ان جوابات سے ہے جو ہمیں متعلقہ افراد سے موصول ہوں گی اور اگر ہمیں جواب موصول نہیں ہوں گے تو ہمیں اس سلسلہ میں کچھ دن تاخیر ہوسکتی ہے۔
       صدر مائکل عون کا کہنا ہے کہ لبنان میں ٹیکنوکریٹک حکومت ممکن نہیں ہے کیونکہ اس کی پارلیمنٹ میں سیاسی بنیاد نہیں ہے اور عام طور پر بہترین حکومت مخلوط حکومت ہی ہے۔
بدھ 16 ربیع الاول 1441 ہجرى - 13 نومبر 2019ء شماره نمبر [14960]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]