30 ملین سال پہلے نیل کے وجود کے سلسلہ میں ایک تحقیق

30 ملین سال پہلے نیل کے وجود کے سلسلہ میں ایک تحقیق
TT

30 ملین سال پہلے نیل کے وجود کے سلسلہ میں ایک تحقیق

30 ملین سال پہلے نیل کے وجود کے سلسلہ میں ایک تحقیق
         جنوب سے لیکر شمال تک بہنے والی دریائے نیل لاکھوں سالوں سے شمالی افریقہ میں وادیوں کی زرخیزی کی وجہ ہے اور اسی طرح ماہرین ارضیات کے سامنے دریا کا راستہ ایک بہت بڑا معمہ تھا اور اس کی وجہ یہ ہے کہ طویل عرصے سے یہ دریا جاری وساری ہے اور عام طور پر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کے راستے بدل جاتے ہیں۔ لہذا آسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس کے محققین نے دریائے نیل کے بہاؤ کو زمین کی گہری گھاٹیوں میں پتھروں کی نقل وحرکت سے جوڑ کر اس مسئلے کی تحقیقات کرنے کی کوشش کی ہے۔
        ان کی تحقیق کے دوران انہیں اس بات کا علم ہوا کہ یہ دریا ابدی دریا ہے اور ان کے سوچ سے بھی کہیں زیادہ پرانی دریا ہے اور انہوں نے دریائے نیل کی عمر کے سلسلہ میں یہ تخمینہ لگایا ہے کہ اس کی عمر تقریبا 30 ملین سال قدیم ہے یعنی اس سے پہلے جس عمر کا اندازہ لگایا تھا اس سے چھ گنا زیادہ عمر ہے۔(۔۔۔)
بدھ 16 ربیع الاول 1441 ہجرى - 13 نومبر 2019ء شماره نمبر [14960]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]