30 ملین سال پہلے نیل کے وجود کے سلسلہ میں ایک تحقیق

30 ملین سال پہلے نیل کے وجود کے سلسلہ میں ایک تحقیق
TT

30 ملین سال پہلے نیل کے وجود کے سلسلہ میں ایک تحقیق

30 ملین سال پہلے نیل کے وجود کے سلسلہ میں ایک تحقیق
         جنوب سے لیکر شمال تک بہنے والی دریائے نیل لاکھوں سالوں سے شمالی افریقہ میں وادیوں کی زرخیزی کی وجہ ہے اور اسی طرح ماہرین ارضیات کے سامنے دریا کا راستہ ایک بہت بڑا معمہ تھا اور اس کی وجہ یہ ہے کہ طویل عرصے سے یہ دریا جاری وساری ہے اور عام طور پر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کے راستے بدل جاتے ہیں۔ لہذا آسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس کے محققین نے دریائے نیل کے بہاؤ کو زمین کی گہری گھاٹیوں میں پتھروں کی نقل وحرکت سے جوڑ کر اس مسئلے کی تحقیقات کرنے کی کوشش کی ہے۔
        ان کی تحقیق کے دوران انہیں اس بات کا علم ہوا کہ یہ دریا ابدی دریا ہے اور ان کے سوچ سے بھی کہیں زیادہ پرانی دریا ہے اور انہوں نے دریائے نیل کی عمر کے سلسلہ میں یہ تخمینہ لگایا ہے کہ اس کی عمر تقریبا 30 ملین سال قدیم ہے یعنی اس سے پہلے جس عمر کا اندازہ لگایا تھا اس سے چھ گنا زیادہ عمر ہے۔(۔۔۔)
بدھ 16 ربیع الاول 1441 ہجرى - 13 نومبر 2019ء شماره نمبر [14960]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]