جرمنی واپس آنے والے آئی ایس آئی ایس کے ممبروں کو گرفتار نہیں کرے گا

جرمنی واپس آنے والے آئی ایس آئی ایس کے ممبروں کو گرفتار نہیں کرے گا
TT

جرمنی واپس آنے والے آئی ایس آئی ایس کے ممبروں کو گرفتار نہیں کرے گا

جرمنی واپس آنے والے آئی ایس آئی ایس کے ممبروں کو گرفتار نہیں کرے گا
        کل جرمنی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ داعش کی حمایت کرنے کے شبہ میں اس ہفتہ ترکی کی طرف سے جلاوطن کئے جانے والے ان نو جرمن باشندوں کو فوری گرفتاری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا لیکن ایک سرکاری ذمہ دار نے بتایا کہ ان کی نگرانی کی جائے گی۔
        ذرائع نے بتایا کہ نو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے سلسلہ میں کافی شواہد موجود نہیں ہیں اور اس حکومت کو اسی وجہ سے حزب اختلاف کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور حزب اختلاف نے کہا کہ ملک بدری کی کاروائی نے حکومت کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
       آج (جمعرات) یا کل (جمعہ) کو پہنچنے والے جلاوطن کردہ افراد میں مرکزی جرمن میں واقع اس شہر ہلڈشیم سے تعلق رکھنے والے سات افراد پر مشتمل ایک خاندان ہے جہاں سابق دو شدت پسندوں کے خلاف پولیس نے چھاپے ماری تھے اور اس کے والد عراقی نژاد ایک جرمن شہری ہے اور حکومت اس کے صرف پہلے نام کنعان سے ذکر کرتی ہے اور اس کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ ایک شدت پسند ہے۔
جمعرات 17 ربیع الاول 1441 ہجرى - 14 نومبر 2019ء شماره نمبر [14961]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]