جرمنی واپس آنے والے آئی ایس آئی ایس کے ممبروں کو گرفتار نہیں کرے گا

جرمنی واپس آنے والے آئی ایس آئی ایس کے ممبروں کو گرفتار نہیں کرے گا
TT

جرمنی واپس آنے والے آئی ایس آئی ایس کے ممبروں کو گرفتار نہیں کرے گا

جرمنی واپس آنے والے آئی ایس آئی ایس کے ممبروں کو گرفتار نہیں کرے گا
        کل جرمنی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ داعش کی حمایت کرنے کے شبہ میں اس ہفتہ ترکی کی طرف سے جلاوطن کئے جانے والے ان نو جرمن باشندوں کو فوری گرفتاری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا لیکن ایک سرکاری ذمہ دار نے بتایا کہ ان کی نگرانی کی جائے گی۔
        ذرائع نے بتایا کہ نو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے سلسلہ میں کافی شواہد موجود نہیں ہیں اور اس حکومت کو اسی وجہ سے حزب اختلاف کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور حزب اختلاف نے کہا کہ ملک بدری کی کاروائی نے حکومت کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
       آج (جمعرات) یا کل (جمعہ) کو پہنچنے والے جلاوطن کردہ افراد میں مرکزی جرمن میں واقع اس شہر ہلڈشیم سے تعلق رکھنے والے سات افراد پر مشتمل ایک خاندان ہے جہاں سابق دو شدت پسندوں کے خلاف پولیس نے چھاپے ماری تھے اور اس کے والد عراقی نژاد ایک جرمن شہری ہے اور حکومت اس کے صرف پہلے نام کنعان سے ذکر کرتی ہے اور اس کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ ایک شدت پسند ہے۔
جمعرات 17 ربیع الاول 1441 ہجرى - 14 نومبر 2019ء شماره نمبر [14961]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]