جرمنی واپس آنے والے آئی ایس آئی ایس کے ممبروں کو گرفتار نہیں کرے گا

جرمنی واپس آنے والے آئی ایس آئی ایس کے ممبروں کو گرفتار نہیں کرے گا
TT

جرمنی واپس آنے والے آئی ایس آئی ایس کے ممبروں کو گرفتار نہیں کرے گا

جرمنی واپس آنے والے آئی ایس آئی ایس کے ممبروں کو گرفتار نہیں کرے گا
        کل جرمنی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ داعش کی حمایت کرنے کے شبہ میں اس ہفتہ ترکی کی طرف سے جلاوطن کئے جانے والے ان نو جرمن باشندوں کو فوری گرفتاری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا لیکن ایک سرکاری ذمہ دار نے بتایا کہ ان کی نگرانی کی جائے گی۔
        ذرائع نے بتایا کہ نو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے سلسلہ میں کافی شواہد موجود نہیں ہیں اور اس حکومت کو اسی وجہ سے حزب اختلاف کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور حزب اختلاف نے کہا کہ ملک بدری کی کاروائی نے حکومت کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
       آج (جمعرات) یا کل (جمعہ) کو پہنچنے والے جلاوطن کردہ افراد میں مرکزی جرمن میں واقع اس شہر ہلڈشیم سے تعلق رکھنے والے سات افراد پر مشتمل ایک خاندان ہے جہاں سابق دو شدت پسندوں کے خلاف پولیس نے چھاپے ماری تھے اور اس کے والد عراقی نژاد ایک جرمن شہری ہے اور حکومت اس کے صرف پہلے نام کنعان سے ذکر کرتی ہے اور اس کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ ایک شدت پسند ہے۔
جمعرات 17 ربیع الاول 1441 ہجرى - 14 نومبر 2019ء شماره نمبر [14961]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]