تحریک پر حملے کے بعد عون مظاہرہ کے نشانہ پر

سیکیورٹی خدشات لبنانی حکومت کی تشکیل پر حاوی

تحریک پر حملے کے بعد عون مظاہرہ کے نشانہ پر
TT

تحریک پر حملے کے بعد عون مظاہرہ کے نشانہ پر

تحریک پر حملے کے بعد عون مظاہرہ کے نشانہ پر
         پرسو فوجی گولیوں سے شہید علاء ابو فخر کے تابوت کو اٹھائے ہوئے بیروت میں مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے
        گذشتہ روز لبنان میں ہونے والے مظاہرہ میں ایک ایسے نئے رخ کا مشاہدہ کیا گیا ہے جس میں صدارتی محل کو نشانہ بنایا گیا ہے اور یہ اقدام اس وقت ہوا جب صدر مائکل عون کی تقریر میں اس بات کا احساس ہوا کہ ان کی گفتگو مظاہرین کی تحریک کے خلاف حملہ ہے اور مظاہرین نے سڑکیں بند کر دیں اور صدارتی محل کے قریب جانے کی کوشش کی۔
         یہ کشیدگی سوشلسٹ پارٹی (پی ایس پی) کے ایک رہنما علاء ابو فخر کی ہلاکت کے ساتھ ہوئی ہے اور ان کو انقلاب کے شہداء کے نام سے جانا گیا ہے اور ان کی وجہ سے لبنان کے مختلف خطوں کے میدان متحد ہو گئے ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 17 ربیع الاول 1441 ہجرى - 14 نومبر 2019ء شماره نمبر [14961]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]