بغداد میں ملین افراد کے نکلنے کے موقع پر تشدد اور وعدےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/1992701/%D8%A8%D8%BA%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%86%DA%A9%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%D8%B4%D8%AF%D8%AF-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%88%D8%B9%D8%AF%DB%92
بغداد میں ملین افراد کے نکلنے کے موقع پر تشدد اور وعدے
عراقی دار الحکومت میں ہلاکتیں اور نجف میں ہڑتال اور بدعنوانی کی فائلوں کے سلسلہ میں عدالتی کارروائی
عراقی مظاہرین کو گذشتہ روز ورلڈ کپ کوالیفائیرز کے آغاز میں ایرانی ٹیم کے مقابلہ اپنے ملک کی ٹیم کو 1/2 سے ملنے والی کامیابی پر بغداد کے تحریر اسکوائر میں جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
بغداد میں ملین افراد کے نکلنے کے موقع پر تشدد اور وعدے
عراقی مظاہرین کو گذشتہ روز ورلڈ کپ کوالیفائیرز کے آغاز میں ایرانی ٹیم کے مقابلہ اپنے ملک کی ٹیم کو 1/2 سے ملنے والی کامیابی پر بغداد کے تحریر اسکوائر میں جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
عراقی سیکیورٹی فورسز نے دار الحکومت بغداد میں مظاہرین کی طرف سے بلائے گئے "ملین مارچ" کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی ہے جس میں کم از کم چار مظاہرین ہلاک ہوئے ہیں اور اسی کے ساتھ مقابلہ کے جمعہ کی شام نجف شہر میں ایک عام ہڑتال بھی ہو رہا ہے۔ سیکیورٹی اور طبی ذرائع نے بتایا کہ چار افراد ہلاک اور 52 زخمی اس وقت ہوگئے جب سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو وسطی بغداد میں اپنے مرکزی کیمپ کی طرف لوٹنے کے لئے آمادہ کیا اور ان ذرائع نے یہ بھی وضاحت کی کہ مظاہرین میں سے تین افراد کو براہ راست سر میں آنسو گیس لگنے کی وجہ سے ہلاک ہوگئے جب کہ چوتھے فرد نے سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ فائر کیے جانے والے صوتی بم سے زخمی حالت میں اسپتال کے اندر دم توڑ دیا۔ سیاسی رہنماؤں کے ذریعہ پیش کردہ حل ان مظاہرین کے نقطہ نظر سے ابھی بھی بے سود ہیں جو سڑک پر اپنا دوسرا مہینہ تقریبا مکمل کرنے والے ہیں۔ حکومت کی طرف سے اصلاحات کے سلسلہ میں کئے گئے وعدوں سے مظاہرات کا خاتمہ نہیں کیا جا سکا اور ا بان کے مطالبات اس موجودہ سیاسی نظام کو ختم کرنا ہے کیونکہ اب سارے راستے بند ہو چکے ہیں۔(۔۔۔) جمعہ18ربیع الاول 1441 ہجرى - 15 نومبر 2019ء شماره نمبر [14962]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔