اختلافات اور الزامات کے تناظر میں کویتی حکومت کا استعفی https://urdu.aawsat.com/home/article/1992741/%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%81%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%B8%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D9%88%DB%8C%D8%AA%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%B9%D9%81%DB%8C
اختلافات اور الزامات کے تناظر میں کویتی حکومت کا استعفی
شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح اور سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم شیخ جابر المبار کو دیکھا جا سکتا ہے
کویت: ميرزا الخويلدي
TT
TT
اختلافات اور الزامات کے تناظر میں کویتی حکومت کا استعفی
شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح اور سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم شیخ جابر المبار کو دیکھا جا سکتا ہے
کویت کی حکومت نے گذشتہ روز امیر شیخ صباح الاحمد الصباح کو اپنا استعفی نامہ پیش کیا ہے جسے انہوں نے قبول بھی کر لیا ہے اور حکومت کو حکم دیا کہ جب تک نئی وزارت تشکیل نہیں دی جاتی ہے اس وقت تک کام جاری رکھے۔ حکومتی ترجمان طارق المزرم نے کہا کہ وزیر اعظم شیخ جابر المبارک نے وزارتی کام کاج کو دوبارہ ترتیب دینے کے لئے حکومت سے اپنا استعفیٰ شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کو پیش کیا ہے۔ عوامی کاموں کی خاتون وزیر جانان بشہری نے دو روز قبل قومی اسمبلی میں اپنے سوالات کے دوران استعفیٰ دے دیا تھا اور اب توقع کی جارہی ہے کہ کونسل بدھ کے روز وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کے سلسلہ میں اعتماد کی درخواست پر تبادلۂ خیال کرے گی۔ جمعہ18ربیع الاول 1441 ہجرى - 15 نومبر 2019ء شماره نمبر [14962]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]